حکومت نے سوشل میڈیاپلیٹ فارمز کے لیے پاکستان میں رجسٹریشن لازمی قرار دے دی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Citizens Protection (Against Online Harm) Rules 2020

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے سوشل میڈیا قوانین میں تبدیلی کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت 3 ماہ میں تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے پاکستان میں رجسٹریشن لازمی قرار دے دی گئی۔

وفاقی کابینہ نے سوشل میڈیا قوانین میں ترمیم کر دی جس کے مطابق تمام عالمی سوشل میڈیا پلیٹ فارمزکی 3 ماہ میں پاکستان میں رجسٹریشن لازمی قرار دے دی گئی جن میں یوٹیوب، فیس بک، ٹوئٹر، ٹِک ٹاک اور ڈیلی موشن شامل ہیں ۔

نئے قوانین کے مطابق عالمی سوشل پلیٹ فارمز اور کمپنیوں پر پاکستان میں رابطہ افسر تعینات کرنے کی شرط عائد کی گئی ہے جبکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور کمپنیوں کو ایک سال میں پاکستان میں ڈیٹا سرور بنانا ہوں گے۔

ان اقدامات سے قومی اداروں اور ملکی سلامتی کے خلاف بات کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہو سکے گی، بیرون ملک سے ان اداروں کو آن لائن نشانہ بنانے والوں کے خلاف بھی کارروائی کا اختیار ہوگا۔

سوشل میڈیا کمپنیوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے نیشنل کوآرڈینیشن اتھارٹی بنائی جائے گی، یہ اتھارٹی ہراسانی، اداروں کو نشانہ بنانے اور ممنوعہ مواد کی شکایت پر اکاؤنٹ بند کر سکے گی۔

یہ بھی پڑھیں: بازو موڑ کر پرواز کرنے والا دنیا کاپہلا کبوترروبوٹ پرواز کیلئے تیار

اس کے علاوہ سوشل میڈیا کمپنیوں کے خلاف ویڈیوز نہ ہٹانے پر ایکشن بھی لیا جائے گا اوراگر کمپنیوں نے تعاون نہ کیا تو ان کی سروسز معطل کر دی جائیں گی، اگر کمپنیوں نے رولز کو فالو نہ کیا تو پچاس کروڑ تک جرمانہ ہوگا۔

یوٹیوب سمیت سوشل میڈیا پر بنائے جانے والے مقامی پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن کرانا لازمی ہوگی۔ قانون نافذ کرنے والے اور انٹیلی جنس ادارے قابل اعتراض مواد پر کارروائی کر سکیں گے۔

Related Posts