لاہور: حکومت نے عدالتی حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی رہائش گاہ سے شیلٹر ہوم کو ختم کرنے کے بعد اس کا سامان باہر نکال دیا ہے۔
پناہ گاہ سے نکالا گیا سامان نئی پناہ گاہ میں منتقل کیا جائے گا جس کے لیے تیاری شروع کردی گئی ہے۔سابقہ پناہ گاہ کا سامان اسحاق ڈار کے گھر کے سامنے واقع پارک میں منتقل کردیا گیا ہے، نئی پناہ گاہ پارک میں تعمیر کی جائے گی۔
ہجویری ہاؤس نامی اسحاق ڈار کے گھر کے باہر پناہ گاہ کا بورڈ لگا ہوا تھا جسے حکومتی اہلکاروں نے عدالتی حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے فوری طور پر ہٹا دیا۔
پارک میں نئی پناہ گاہ کے لیے حکومتی اہلکار متحرک ہو گئے۔ پناہ گاہ کی موجودہ جگہ کا تعین کر لیا گیا جس کے بعد ہجویری ہاؤس کے سامنے واقع پارک میں 16 بستر لگا کر پناہ گاہ کے قیام کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا۔
نئی پناہ گاہ میں مرد اور خواتین کے لیے الگ الگ سیکشنز تشکیل دے دئیے گئے ہیں۔ فی الحال پناہ گاہ میں بجلی کا انتظام نہیں کیا جاسکا جس پر جلد کام شروع کردیا جائے گا۔
پناہ گاہ کی دیگر سہولیات کا انتظام بھی کیا جارہا ہے۔ عارضی باتھ رومز اور دیگر شعبہ جات بھی جلد ہی تشکیل دے دئیے جائیں گے۔ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی رہائش گاہ کو پناہ گاہ کے سامان سے خالی کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے امورِ احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا گھر ایک سال کارروائی کے بعد حکومت کی نگرانی میں دیا گیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں گزشتہ روز میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے معاونِ خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ کے گھر کو شیلٹر ہوم بنایا گیا، اسے انتقامی کارروائی نہیں کہا جاسکتا۔
مزید پڑھیں: اسحاق ڈار کا گھر ایک سال کے بعد حکومت کو دیا گیا۔شہزاد اکبر