اسلام آباد: عدالت نے میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز میں سابق صدرِ پاکستان آصف علی زرداری اور دیگر نامزد ملزمان پر فردِ جرم کی کارروائی 11 فروری تک مؤخر کردی ہے۔
احتساب عدالت اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور دیگر ملزمان کے خلاف کیسز کی سماعت ہوئی جس کے دوران سابق صدر اور ہمشیرہ سمیت دیگر ملزمان پیش نہ ہوسکے۔
عدالت کے معزز جج محمد اعظم خان نے استفسار کیا کہ فردِ جرم عائد کرنے کے موقعے پر ملزم پیش کیوں نہ ہوسکے؟ انور مجید کے بارے میں بتایا جائے؟ وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم زیر علاج ہے۔
وکیلِ صفائی نے احتساب عدالت اسلام آباد کے معزز جج کو میڈیکل رپورٹس پیش کرتے ہوئے بتایا کہ انور مجید کراچی کے ہسپتال میں موجود ہیں جو زیر علاج ہونے کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر ہوچکا ہے، ان پر فردِ جرم عائد کرنے کی استدعا کرتے ہیں۔ آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ریفرنس کی حیثیت عبوری ہے۔
فاروق ایچ نائیک نے نیب پراسیکیوٹر کی استدعا پر جوابی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عبوری ریفرنس پر ملزمان کے خلاف فردِ جرم عائد نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے عدالت سے سماعت کی اگلی تاریخ دینے کی استدعا کی۔
بعد ازاں عدالت نے شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری اور دیگر کے خلاف سماعت کی کارروائی مؤخر کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ملزمان کو 11 فروری کو سماعت کے لیے پیش کیا جائے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل عدالت نے فیصلہ کیا کہ آصف علی زرداری اور فریال تالپور پر 22 جنوری کو فردِ جرم عائد کی جائے۔ فیصلہ دونوں پیپلز پارٹی رہنماؤں پر جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے بعد کیا گیا۔
وفاقی دارالحکومت کی احتساب عدالت میں معزز جج اعظم خان نے7 جنوری کو سماعت کی جس کے دوران پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پیش نہیں ہوسکے۔
مزید پڑھیں: آصف علی زرداری پر 22 جنوری کو فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ