راولپنڈی :گوجر خان میں زمین کے تنازع پر حکومت کے دو بڑے آمنے سامنے آگئے۔وزیراعظم کے معاونِ خصوصی احتساب شہزاد اکبر اور وزیر نجکاری محمد میاں سومرو کے درمیان طاقت کی جنگ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق مشیر احتساب شہزاد اکبر کے بھائی مراد اکبر قبضے کیلئے اپنے ساتھ 30 افراد اور تعمیراتی سامان لائے اور فلار مل کی زمین پر دیواریں کھڑی کرنے کی کوشش کی جس پر زمین کے مالک کے ملازم اور گارڈ نے فوری پولیس کو اطلاع دے کر بلالیا۔
پولیس نے قبضہ مافیا کو باؤنڈری وال بنانے اور غیرقانونی قبضے سے روکا، واقعے کے بعد ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو رضوان قدیر نے موقع پر جاکر معائنہ کیا کاغذات کا جائزہ لے کر شہزاد اکبر کے بھائی مراد اکبر کے خلاف فیصلہ سنایا۔
اے ڈی سی آر کی رپورٹ پر ناراض شہزاد اکبر نے مبینہ طور پر اراضی پر قبضے کے لیے اپنےعہدےکا غلط استعمال کرتے ہوئے ریونیوآفس اور پنجاب پولیس و دیگر اداروں پر دباؤ ڈالا۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ زمین وزیرنجکاری محمد میاں سومرو کے رشتہ داروں کی ہے جو شہزاد اکبر کے بھائی مراد اکبر نے دباؤ ڈال کر اپنے نام کرالی لیکن معاملہ اس وقت گرم ہوا جب شہزاد اکبر کے بھائی نے اس زمین پر عملی طور پر قبضہ لینے کی کوشش کی۔
مزید پڑھیں: سانحہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں 2 اعلیٰ پولیس افسران قصور وار قرار