افغانستان کی تعمیر نو کے لیےامریکا کو اس سےمنسلک رہنا چاہیے، وزیرخارجہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

shah mehmood qureshi speech US
shah mehmood qureshi speech US

واشنگٹن: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکا افغانستان سے ذمہ دارانہ طریقے سے فوجیوں کا انخلاء کرے اور 80ء کی دہائی کی غلطی کو دوبارہ نہ دہرائے، افغانستان کی تعمیر نو کے لیےامریکا کو اس سےمنسلک رہنا چاہیے۔

امریکی سینٹر فار اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکا افغانستان سے ذمہ دارانہ طریقے سے فوجیوں کا انخلاء کرے اور1989 کی طرح دوبارہ افغانستان کو نظر انداز نہ کرے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے لیے امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کروانے میں پاکستان ثالثی کا کردار ادا کر رہا ہے،اگر کامیاب معاہدہ ہو بھی گیا تو چیلنجز برقرار رہیں گے اس لیے امریکا اور اتحادیوں کو مزید ذمہ داری کے ساتھ انخلا کرنا ہوگا۔

وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کی تعمیر نوکیلئے امریکا کو اس سے منسلک رہنا چاہیے، افغانستان کے اندر عدم استحکام اور تنازعہ سے پاکستان کے لوگ متاثر ہوتے چلے آرہے ہیں،اب اس امر کو 40 سال ہوچکے ہیں اور اب بھی سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک اور خطے میں اس وقت تک حقیقی امن نہیں ہوسکتا جب تک افغان بھائی اور بہنیں افغانستان کے داخلی اور خارجی سطح پر امن سے ہمکنار نہیں ہوتے، ہمارے لوگوں نے افغان عوام کے ہمراہ اس تکلیف دہ صورتحال کا سامنا کیا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان، امریکااور ایران کی جانب سے کشیدگی میں کمی کے اشاروں کا خیرمقدم کرتا ہے۔ موجودہ نازک صورتحال میں پوری دنیا کی اولین خواہش امن کے لئے امید ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سعودی عرب اور ایران کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔ہمارا سعودی عرب کے ساتھ خصوصی تعلق ہے، آزمائش کی ہر گھڑی میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہنا ہمارے درمیان ایک دیرینہ روایت رہی ہے۔

واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں کمی کےلیے امریکا کے دورے پر موجود ہیں اس سے انہوں نے ایران اور سعودی عرب کا بھی دورہ کیا تھا۔

امریکا میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی مختلف امریکی عہدیداران سے ملاقات ہوئی ، امریکی سینیٹ کمیٹی برائے غیر ملکی تعلقات کے اراکین کے ساتھ بھی ان کی ملاقات ہوئی جس میں باب میننڈیز، مٹ رومنی اور کرِس مرفی اور جم ریش شامل تھے۔

وزیر خارجہ نے امریکی انڈر سیکریٹری دفاع جان رووڈ سے بھی ملاقات کی جس میں امریکا اور پاکستان کے دفاعی تعاون کے مختلف پہلوؤں کے ساتھ ساتھ علاقائی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا، وزیر خارجہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دفاعی اور سیکیورٹی تعاون دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کا انتہائی اہم جز ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی سینیٹر گراہم نے باہمی تعلقات میں دفاعی اشتراک پر زور دیا۔ شاہ محمود قریشی

شاہ محمود قریشی نےواشنگٹن میں غیرملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو بھی دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہمارا قومی ادارہ (آئی ایس آئی) افغانستان میں امن لانے کے لیے سپورٹ کر رہا ہے اور اپنا کردار بھی ادا کر رہا ہے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان بھارت میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کریں گے، ہماری حکومت اور وزیراعظم کا بڑا صاف مؤقف ہے کہ مودی سرکار ایک قدم آگے بڑھائے گی تو ہم دو قدم آگے بڑھائیں گے۔

Related Posts