اسلام آباد: کنوینر متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) خالد مقبول صدیقی نے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، اب وہ وزیر اعظم عمران خان کی وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں رہے۔
خالد مقبول صدیقی نے وفاقی وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد کراچی میں پریس کانفرنس کی۔ میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے۔
تحریکِ انصاف کی وفاقی حکومت سے شکوہ کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے حکومت کے سامنے شکایات اور عوامی مسائل کے نکات رکھے، لیکن ان پر پیش رفت کاغذات تک محدود رہی۔
کنوینر متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم سے جو باتیں کی گئی تھیں، وہ پوری نہیں ہوئیں، اگرہم چندہ جمع کریں تو 1 ارب جمع کرسکتے ہیں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم تحریکِ انصاف کی وفاقی حکومت سے تعاون جاری رکھیں گے۔ میں وزارت چھوڑ رہا ہوں لیکن ایم کیو ایم کابینہ کا حصہ رہے گی۔
سابق وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی آفر کا میرے استعفے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ کراچی اپنا حق مانگ رہا ہے۔ ملکی معیشت کراچی کے کاندھوں پر کھڑی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل کنوینر ایم کیو ایم پاکستان اور وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت سے سخت مایوس ہیں۔
انہوں نے 8 روز قبل ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم حکومتیں گرانے کے لیے نہیں بنی۔ بلاول کو ہمیں وزارتوں کی پیشکش کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔
مزید پڑھیں: وفاق سے مایوس ہیں، حکومت نہیں گرائیں گے ، خالد مقبول