لاہور کے تاریخی شاہی قلعے میں شادی کی تقریب ، وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

fort of lahore
fort of lahore

لاہور: ملک کے بڑے صنعتکار کے صاحبزادے کی دعوت ولیمہ کے لئے لاہور کے 400 سالہ قدیم تاریخی شاہی قلعے کو شادی ہال میں بدل دیا گیا۔

ملک کے بڑے صنعتکار کے بیٹے کی دعوت ولیمہ بدھ کی رات شاہی باورچی خانے میں ہوئی ، دعوت ولیمہ میں تین سو افراد نے شرکت کی ، تقریب کے موقع پر شاہی باورچی خانے میں قناعتیں ، ساونڈ سسٹم اور دیواروں پر فانوس لٹکا کر پورا ماحول بنایا گیا ۔

دعوت ولیمہ میں ڈھائی سے تین سو افراد شریک ہوئےجس کے باعث اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کی جانب سے تاریخی ثقافتی ورثہ قرار دیے گئے مقام کو بھی نقصان پہنچا، قوانین کے تحت قلعہ میں کسی قسم کی تقریب منعقد نہیں کی جا سکتی۔

ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے سیاسی دباؤ اور رشوت کے عوض تقریب منعقد کرنے کی اجازت دی،ر لاہور والڈ سٹی اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر کامران لاشاری کا کہنا تھا کہ نجی کمپنی نے شاہی قلعے میں سالانہ ڈنر کے نام پر تحریری اجازت مانگی گئی تھی۔

کامران لاشاری نے کہا کہ شادی کی تقریب نہیں ہوئی بلکہ مہندی کا فنکشن ہواہے جس کے خلاف ایکشن لیا گیاہے ، سیکیورٹی ضبط اور متعلقہ افسر کو معطل کر دیا گیاہے ۔ا نہوں نے کہا کہ تقریب شیش محل میں نہیں بلکہ شاہی باورچی خانے میں ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آر ایس ایس کی ہٹلر کے اہداف سے مماثلت پوری دنیا میں تسلیم کی جارہی ہے۔صدرِ مملکت

دوسری جانب چیف ایگزیکٹیوہیرٹیج پاکستان یاسمین لاری نے کہا ہے کہ گائیڈلائن کے مطابق ثقافتی ورثے پر تقریبات کی اجازت نہیں، کسی بھی ثقافتی ورثے کی کسٹوڈین حکومت ہوتی ہے، لاہور قلعہ میں دعوت ولیمہ پر سخت ایکشن لیناچاہیے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے لاہور والڈ سٹی اتھارٹی سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور شادی کی تقریب منعقد کرنے کی تحقیقات کا بھی حکم دیا ہے،وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ذمہ داروں اور شادی کا انعقاد کرنے والوں کےخلاف کے خلاف بلاامتیاز قانونی کارروائی کی جائے۔

Related Posts