سونے کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ؛ سرمایہ کاروں نے ایک سال میں کمایا 45 فیصد منافع

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
(فوٹو؛ فائل)

مالی سال 2024-25 میں پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا، جس سے سرمایہ کاروں کو 45 فیصد تک منافع حاصل ہوا۔

آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز صرافہ ایسوسی ایشن کے مطابق، 30 جون 2025 کو 24 قیراط سونے کی فی تولہ قیمت 3,50,200 روپے تھی جبکہ 29 جون 2024 کو یہ قیمت 2,41,700 روپے تھی، ایک سال کے دوران سونے کی قیمت میں 1,08,500 روپے کا اضافہ ہوا، جو کہ 45 فیصد کے قریب ہے۔

بین الاقوامی سطح پر بھی سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ 30 جون 2025 کو عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت 3,282 ڈالر فی اونس تھی جو کہ 29 جون 2024 کو 2,326 ڈالر فی اونس تھی۔ اس طرح، عالمی سطح پر بھی سونے کی قیمت میں 956 ڈالر کا اضافہ ہوا جو کہ 41 فیصد کے قریب ہے۔

مالی سال 2024-25 میں سونے کی قیمتوں میں ہونے والا یہ نمایاں اضافہ سرمایہ کاروں کے لیے خوش آئند ثابت ہوا ہے۔

سونے کو روایتی طور پر ایک محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے، اور اس میں ہونے والا یہ اضافہ اس کی اہمیت کو مزید اجاگر کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی اقتصادی عدم استحکام اور مالیاتی بحرانوں کے پیش نظر سونے میں سرمایہ کاری ایک دانشمندانہ فیصلہ ہے۔

Related Posts