آج پیر 30 جون 2025 کو اوپن مارکیٹ میں سعودی ریال کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی، خریداری کا ریٹ 75 روپے 64 پیسے جبکہ فروخت کا ریٹ 76 روپے 21 پیسے پر مستحکم ہے۔
گزشتہ ہفتے معمولی اتار چڑھاؤ کے بعد یہ استحکام اس بات کی علامت ہے کہ سعودی عرب سے ترسیلات زر کی روانی مسلسل جاری ہے، جہاں لاکھوں پاکستانی محنت کش مقیم ہیں اور اپنی محنت کی کمائی وطن بھجواتے ہیں۔
پاکستان میں سعودی ریال کا ریٹ سب سے زیادہ زیرِ مشاہدہ زرِ مبادلہ کی شرحوں میں سے ایک ہے، کیونکہ اس کا براہِ راست اثر ان گھریلو آمدنیوں پر پڑتا ہے جو بیرون ملک سے آنے والی ترسیلات زر پر انحصار کرتی ہیں۔
آج کے مقررہ خریداری ریٹ کے مطابق کھلی منڈی میں 1000 سعودی ریال کے مساوی 75 ہزار 640 روپے بنیں گے۔
ملک کے بڑے شہروں میں کرنسی ڈیلرز نے کاروباری سرگرمیوں کو مستحکم قرار دیا جس کی اہم وجہ ترسیلات زر سے جڑی خرید و فروخت اور حج کے بعد سفر کرنے والوں کی کرنسی طلب ہے۔
عالمی معیشت میں زرِ مبادلہ ایک اہم کردار ادا کرتا ہے، جو بین الاقوامی تجارت، سیاحت اور سرمایہ کاری کو ممکن بناتا ہے۔
پاکستان کے تناظر میں کرنسی کی شرحِ تبادلہ اس بات کا پیمانہ بن جاتی ہے کہ روپیہ دیگر بڑی کرنسیوں جیسے امریکی ڈالر، اماراتی درہم اور سعودی ریال کے مقابلے میں کتنا مضبوط یا کمزور ہے۔
ایک مستحکم یا مضبوط روپیہ درآمدات کی لاگت کو کم کرتا ہے اور مہنگائی پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے جبکہ کمزور روپیہ برآمد کنندگان کو عالمی مارکیٹ میں قیمت کا فائدہ دے سکتا ہے۔
بیرون ملک مقیم پاکستانی جب ترسیلات زر بھیجتے ہیں تو زرِ مبادلہ میں معمولی تبدیلیاں بھی گھریلو بجٹ اور ترسیلات کی مالیت پر نمایاں اثر ڈال سکتی ہیں۔