پشاور: انسدادِ دہشت گردی کے شعبے (سی ٹی ڈی) نے کالعدم تنظیم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ایک تباہ کن منصوبے کو ناکام بناتے ہوئے پشاور میں ممکنہ خودکش حملے کی کوشش کو بروقت کارروائی میں ناکام بنا دیا۔
سی ٹی ڈی نے خفیہ اطلاع پر عمل کرتے ہوئے شمشتو ارمرڈ کے علاقے میں ہنگامی آپریشن کیا جس کے دوران فائرنگ کے شدید تبادلے میں دو افغان دہشت گرد مارے گئے جن میں ایک خودکش بمبار اور اس کا معاون شامل تھے۔
سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والا خودکش حملہ آور منیر احمد تھا، جو افغانستان کے صوبہ خوست سے پاکستان میں داخل ہوا تھا اور پشاور میں ایک حساس سرکاری تنصیب کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ کارروائی کے دوران اس کا مقامی معاون بھی مارا گیا۔
موقع سے خودکش جیکٹ، ایک سب مشین گن بمعہ گولیاں، ایک پستول اور بھاری مقدار میں بارودی مواد اور گولہ بارود برآمد کیا گیا۔
منیر احمد کا تعلق افغانستان کے صوبے ننگرہار سے تھا اور وہ نومبر 2024 سے سی ٹی ڈی کی واچ لسٹ پر موجود ایک مطلوب دہشت گرد تھا جس کے کالعدم ٹی ٹی پی نیٹ ورک سے تصدیق شدہ روابط تھے۔
واقعے کے بعد سی ٹی ڈی تھانے پشاور میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جو پاکستان میں موجود منیر کے مرکزی سہولت کاروں کی شناخت اور پورے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے کے لیے تفتیش کر رہی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے تصدیق کی ہے کہ دونوں دہشت گرد فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوئے اور ان کی کارروائی سے ایک بڑا سانحہ رونما ہونے سے محفوظ رہا۔