کراچی کی تجارتی تنظیموں اور انجمنوں نے وفاقی بجٹ میں شامل سیکشن 37 اے اے کو متنازع قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق شہر کے مختلف مقامات پر تجارتی تنظیموں کی جانب سے احتجاجی بینرز آویزاں کیے گئے ہیں۔
کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا کہنا ہے کہ اس قانون کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو غیر معمولی اختیارات دیے جا رہے ہیں جس سے تاجروں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں چیمبر آف کامرس کی جانب سے لگائے گئے بینرز پر متنازع سیکشن کے خلاف نعرے درج ہیں۔
کراچی چیمبر کا کہنا ہے کہ پہلے ہی بڑی تعداد میں تاجر ملک چھوڑ چکے ہیں اور اب باقی ماندہ تاجروں کو مزید ہراساں کرنے کے لیے ایسے قوانین نافذ کیے جا رہے ہیں۔
تاجروں کا مؤقف ہے کہ ایک طرف حکومت تاجروں کو سہولتیں دینے کے دعوے کرتی ہے تو دوسری جانب ایف بی آر کو پولیس جیسے اختیارات دے کر ہر وقت کسی بھی تاجر کو بے عزت کرنے کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے جو کہ قابلِ قبول نہیں۔