سندھ پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) شوکت میمن نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ کراچی کے قائدآباد علاقے میں وفاقی خفیہ ایجنسی کے ساتھ مشترکہ آپریشن کے دوران بھارتی خفیہ ایجنسی را کے چار مبینہ ایجنٹس کو گرفتار کیا گیا ہے۔
شوکت میمن نے بتایا کہ گرفتار افراد پیشے کے لحاظ سے ماہی گیر ہیں اور بھارتی کرنل رنجیت کے ساتھ رابطے میں تھے۔
پولیس حکام کے مطابق گرفتار شدگان کی عمریں تقریباً 20 سال ہیں اور انہوں نے ملیر میں حساس تنصیبات کی تصاویر کھینچ کر رنجیت کو بھیجی تھیں۔ مزید برآں، یہ افراد 20 سے زائد مرتبہ بھارت جا چکے تھے اور سمندری راستے سے سرحد عبور کرتے تھے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ گرفتار شدگان کے قبضے سے ہینڈ گرینیڈز، ایک گاڑی، موبائل فونز، اور حساس تنصیبات کے نقشے اور دستاویزات برآمد ہوئی ہیں۔ شوکت میمن نے مزید کہا کہ گرفتار شدگان کو ایک خفیہ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان سے تفتیش جاری ہے اور مزید انکشافات متوقع ہیں۔
یہ کارروائی پاکستان کی داخلی سلامتی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے اور اس سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کی پاکستان میں مداخلت کے شواہد ملے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران مزید اہم معلومات حاصل ہونے کی توقع ہے۔