جاپان بھی جنگی جنون میں مبتلا؟ پہلے میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ جاپانی میڈیا)

جاپان نے اپنی سرزمین سے جہاز تک مار کرنے والے میزائل کا پہلا تجربہ کیا ہے، اسے خطے میں “سخت سیکورٹی ماحول” کے جواب میں ایک ضروری تربیتی مشق کے طور پر بیان کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان گراؤنڈ سیلف ڈیفنس فورس (جے جی ایس ڈی ایف) نے شمالی جزیرے ہوکائیڈو میں تربیتی میدان سے بحرالکاہل کے ساحلی پانیوں کی طرف ایک واحد ٹائپ 88 میزائل داغا۔

جاپانی فوج عام طور پر ریاستہائے متحدہ کے اڈوں پر اپنی سطح سے جہاز تک مار کرنے والی میزائل مشقیں کرتی ہے لیکن وہ تربیتی سیشن مہنگے ہوتے ہیں جن میں اہلکاروں کی تعداد اکثر محدود ہوتی ہے۔

حکومت کے اعلیٰ ترجمان یوشیماسا حیاشی نے بدھ کو پریس کانفرنس میں بتایا، اس طرح کی مشقیں مزید فوجیوں کو تربیت کے مواقع فراہم کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ سخت سیکورٹی ماحول کے پیش نظر اس طرح کی مشقیں ہمارے لیے جزائر اور دیگر علاقوں کے دفاع کی صلاحیت کو برقرار رکھنے اور بہتر بنانے کے لیے انتہائی اہم ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ مشق کا مقصد کسی مخصوص ملک کے لیے نہیں تھا، لیکن جاپان اس سے قبل ہمسایہ ملک چین کو اپنا سب سے بڑا سیکیورٹی چیلنج قرار دے چکا ہے کیونکہ بیجنگ خطے میں فوجی صلاحیت کو بڑھا رہا ہے۔

جاپانی میڈیا رپورٹس کے مطابق، جاپانی ین کی نسبتاً کمزوری نے تربیت کے لیے امریکی سہولیات کے استعمال کی لاگت کو بھی بڑھا دیا ہے۔

جاپان اپنے دفاعی اخراجات کو نیٹو کے معیار کے مطابق مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کے تقریباً دو فیصد تک بڑھانے کے کئی سالہ عمل میں ہے۔

یہ واشنگٹن کے ساتھ اپنے فوجی اتحاد کو بھی تقویت دے رہا ہے، تائیوان پر چینی حملے جیسے خطرات کے جواب میں امریکی اور جاپانی افواج کو مزید فرتیلا بنانے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔

Related Posts