ودہولڈنگ ٹیکس پر تحفظات، پاکستان ایڈورٹائزنگ ایسوسی ایشن کا ٹیکس میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ پی اے اے)

پاکستان ایڈورٹائزرز ایسوسی ایشن (پی اے اے) کے ایک وفد نے آج فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( ایف پی سی سی آئی) کی جانب سے منعقدہ ٹیکس میں بے قاعدگیوں پر بعد از بجٹ مشاورتی اجلاس میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اشتہارات اور مارکیٹنگ کمیونیکیشنز کے شعبے کی نمائندگی کی۔

فورم میں، پی اے اے نے ایڈورٹائزنگ سمیت،مخصوص خدمات پر ودہولڈنگ ٹیکس (ڈبلیو ایچ ٹی) کو 4 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد کیے جانے پر انڈسٹری کے مشترکہ خدشات کا اظہار کیا اور اسے ایک معاشی طور پر سزا دینے والا اور ناقابلِ برداشت اقدام قرار دیا۔

وفد نے ایک تفصیلی مؤقف پیش کیا جس میں اس اضافے کے سنگین اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ اگر اسے اوسط خالص منافع کے تناظر میں، جو محض 15 فیصد ہے، دیکھا جائے تو یہ اضافہ عملی طور پر 17 فیصد سپر ٹیکس کے مترادف ہے۔

احمد کپاڈیا نے کہا کہ ایک ایسا ماحول جہاں پہلے ہی افرادی قوت کے بڑھتے ہوئے اخراجات، یوٹیلیٹی بلوں میں بے تحاشہ اضافے، اور کلائنٹس کی جانب سے بجٹ میں کمی نے صنعت پر دباؤ ڈال رکھا ہے، ٹیکس کا یہ اضافی بوجھ، سروس فراہم کرنے والے اداروں کی بقا کے لیے، خطرہ بن چکا ہے۔

احمد کپاڈیا نے مزیدکہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس اضافے کو واپس لے اور ودہولڈنگ ٹیکس (ڈبلیو ایچ ٹی) کو 3 فیصد پر لائے تاکہ ٹیکس کے حوالے سے، سروس فراہم کرنے والے اُن اداروں کی ذمہ داری کی درست عکاسی ہو سکے،جو قانون کے پابند ہیں۔

پاکستان ایڈورٹائزنگ ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک تحریری اپیل بھی ایف پی سی سی آئی کی قیادت کو پیش کی گئی، جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور وزارتِ خزانہ سے فوری طور پر رابطہ کر کے مؤثر وکالت کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

یہ مداخلت پاکستان کی اشتہارساز اور میڈیا انڈسٹری کے مفادات کے تحفظ کے لیے، بڑھتے ہوئے مالی دباؤ کے اس دور میں،پی اے اے کے عزم کو اُجاگر کرتی ہے۔

Related Posts