قومی نظریاتی کونسل نے نیب آرڈیننس کی 3 دفعات کو غیر اسلامی قرار دے دیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قومی نظریاتی کونسل نے نیب آرڈیننس کی 3 دفعات کو غیر اسلامی قرار دے دیا
قومی نظریاتی کونسل نے نیب آرڈیننس کی 3 دفعات کو غیر اسلامی قرار دے دیا

 اسلامی نظریاتی کونسل نے نیب آرڈیننس کی دفعات 14 ڈی، 26 اور 15 اے کو غیر اسلامی قرار دے دیا ہے۔ چیئرمین اسلامی کونسل نے کہا کہ نیب آرڈیننس کی یہ دفعات اسلام کے خلاف ہیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز نے کہا کہ 2 روزہ اسلامی نظریات کونسل اجلاس میں حکومت کے لیے مفید تجاویز مرتب کی گئیں۔

چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز نے کہا کہ نیب آرڈیننس کے تحت لوگ وعدہ معاف گواہ بن سکتے ہیں اور ریاست کو اختیار ہے کہ مجرموں کو پلی بارگین کی اجازت دے، یہ باتیں شریعت کے خلاف ہیں۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے آرڈیننس پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین قبلہ ایاز نے کہا کہ جب تک کسی ملزم پر جرم ثابت نہ ہوجائے، اسے ہتھکڑی لگانا یا حراست میں رکھنا اسلام کے خلاف ہے۔ ملزمان کی میڈیا تشہیر پر بھی پابندی ہونی چاہئے۔

نیب ترمیمی آرڈیننس پر تبصرہ کرتے ہوئے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ ترمیمی آرڈیننس سامنے لائے جانے کے بعد نیب کا گزشتہ قانون مزید امتیازی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔

بچوں پر جنسی تشدد کے خلاف قوانین کے نفاذ پر زور دیتے ہوئے چیئرمین قبلہ ایاز نے کہا کہ جنسی رویوں میں تغیرو تبدل کو فیشن بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بچوں پر  تشدد روکنے کے لیے خصوصی عدالتیں ہونی چاہئیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے قومی احتساب بیورو (نیب) آرڈیننس 1999ء میں ترمیم کا بل ایوانِ بالا میں پیش کردیا ۔بل کے تحت نیب کم سے کم 50 کروڑ روپے کرپشن کی تحقیقات کرسکے گا۔

سینیٹ کے 2 ستمبر کے  اجلاس میں سابق چیئرمین سینیٹ فاروق ایچ نائیک کے پیش کردہ بل میں تجویز دی گئی  کہ نیب کا ریفرنس ایسے اثاثوں پر ہونا چاہئے جو کرپشن اور غیر قانونی ذرائع سے حاصل کیے گئے ہوں۔

مزید پڑھیں: نیب آرڈیننس میں ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش 

Related Posts