عیدالاضحی کی خوشیوں میں قربانی کا گوشت جہاں محبت و سخاوت کی علامت سمجھا جاتا ہے، وہیں ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ اگر گوشت کے استعمال میں اعتدال نہ برتا گیا تو کئی قابلِ گریز طبی مسائل جنم لے سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق زیادہ مقدار میں گوشت کھانا، خاص طور پر تیز مصالحے دار کھانوں کے ساتھ یا گوشت کو ناقص طریقے سے ذخیرہ کرنے کی صورت میں، بدہضمی، اسہال، ہیضہ اور دیگر معدے و آنتوں کی بیماریوں کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ ان امراض کے باعث عید کے دنوں میں اسپتالوں پر مریضوں کا دباؤ غیرمعمولی طور پر بڑھ جاتا ہے۔
غلط طریقۂ اسٹوریج، فوڈ پوائزننگ کی اہم وجہ
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر گوشت کو درست طریقے سے محفوظ نہ کیا جائے تو یہ جلد خراب ہو جاتا ہے، جو فوڈ پوائزننگ اور خطرناک بیکٹیریل انفیکشنز کا سبب بن سکتا ہے۔
اس حوالے سے تجویز دی گئی ہے کہ گوشت کو روایتی پلاسٹک بیگز کے بجائے ایئرٹائٹ کنٹینرز یا پولی تھیلین بیگز میں محفوظ کیا جائے تاکہ آلودگی اور جراثیم سے بچاؤ ممکن ہو۔
پکانے کا درست طریقہ اور متوازن خوراک کی اہمیت
ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ گوشت کو دن اور رات کے کھانوں میں محدود مقدار میں استعمال کیا جائے، اور ساتھ میں تازہ سلاد ضرور شامل کی جائے۔ صحت بخش پکوان کے لیے گوشت کو تلنے کے بجائے بھاپ میں پکانا یا ہلکا بھوننا زیادہ فائدہ مند ہے، کیونکہ اس سے غذائیت محفوظ رہتی ہے۔
ان کے مطابق صحت مند خوراک میں تقریباً چھ چمچ روسٹ گوشت کی مقدار کافی سمجھی جاتی ہے، جو جسم کو ضروری غذائی اجزاء جیسے آئرن، میگنیشیم، زنک اور فاسفورس فراہم کرتی ہے۔
میٹھے اور نشاستہ دار اشیاء میں بھی اعتدال لازم
عید پر اکثر افراد میٹھے، پائے، کلیجی، بریانی اور چربی والے کھانوں کا خوب لطف لیتے ہیں، مگر ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ ایسی اشیاء کو صرف مختصر مقدار میں، ترجیحاً سہ پہر کے ہلکے ناشتے کے طور پر کھایا جائے اور ہر حال میں حصہ بندی (portion control) کا خیال رکھا جائے۔
عید کے دوران احتیاطی تدابیر
دعوتوں اور خاندانی ملاقاتوں کے دوران کھانے میں جلد بازی نہ کریں، آہستہ کھائیں اور مقدار پر کنٹرول رکھیں۔
روزانہ 30 سے 45 منٹ کی چہل قدمی کریں یا کم از کم 10000 قدم چلنے کا ہدف رکھیں تاکہ جسمانی توازن برقرار رہے۔
میٹھے مشروبات سے پرہیز کریں اور ان کی جگہ سادہ پانی، منرل واٹر، لسی یا دہی کو ترجیح دیں۔
دن بھر میں کم از کم 2 سے ڈھائی لیٹر پانی ضرور پئیں تاکہ جسم میں مناسب مقدار میں نمی (hydration) برقرار رہے۔
دائمی امراض میں مبتلا افراد کے لیے خصوصی ہدایات
ماہرین صحت ان افراد کو جو شوگر، دل کے امراض، ہائی بلڈ پریشر یا کسی خاص طبی خوراک پر عمل کر رہے ہیں، ان کو تاکید کرتے ہیں کہ وہ عید کے ایّام میں اپنی تجویز کردہ خوراکی ہدایات سے ہرگز انحراف نہ کریں۔ ڈاکٹر کی ہدایات پر مکمل عمل درآمد ہی ان کی صحت کی ضمانت ہے۔