کراچی میں زیرزمین بے چینی، کیا بڑا زلزلہ آنے والا ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ جیو)

کراچی ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اُٹھا جس کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ قومی میڈیا کے مطابق زلزلے کے بعد لوگ اپنے گھروں، دفاتر اور تجارتی مراکز سے باہر نکل آئے۔

تفصیلات کے مطابق زلزلے کے جھٹکے ملیر، قائدآباد، لانڈھی شیرپاؤ کالونی، اسپتال چورنگی اور بن قاسم ٹاؤن سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں محسوس کیے گئے۔ علاوہ ازیں شاہ لطیف ٹاؤن اور بھینس کالونی میں بھی زلزلے کی لرزش ریکارڈ کی گئی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سے ایک روز قبل بھی شہر کے کئی علاقوں میں متعدد بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جا چکے ہیں، جس سے شہریوں کی تشویش میں اضافہ ہو چکا ہے۔

محکمہ موسمیات کے زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3.1 ریکارڈ کی گئی، جبکہ اس کی گہرائی 80 کلومیٹر اور مرکز ملیر سے 10 کلومیٹر مشرق میں تھا۔

رپورٹس کے مطابق گزشتہ 4 دنوں سے کراچی کے مختلف علاقوں میں بار بار زلزلے کی ہلکی نوعیت کی جھٹکوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اتوار کی شام کو آنے والے زلزلے کا مرکز قائدآباد تھا، جبکہ پیر کی صبح آنے والے زلزلے کا مرکز گڈاپ رپورٹ کیا گیا۔

ماہرینِ ارضیات کے مطابق یہ جھٹکے لانڈھی فالٹ ریجن میں آ رہے ہیں، جو کہ ہلکی نوعیت کے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فالٹ لائن کے مکمل طور پر مستحکم ہونے میں کچھ دن لگ سکتے ہیں اور آئندہ چند دنوں تک زلزلے کے جھٹکے محسوس ہونے کا امکان موجود ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ عامر حیدر کے مطابق ان جھٹکوں کی شدت کم ہے اور اب تک کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی کی فالٹ لائن تھانہ بولا خان کے قریب واقع ہے، جب کہ کیرتھر کے نزدیک ایک بڑی فالٹ لائن بھی موجود ہے، جس پر اب تک کوئی بڑا زلزلہ ریکارڈ نہیں کیا گیا۔

عامر حیدر نے مزید کہا کہ زمین کی اندرونی حرکت کی نوعیت کو معمول پر آنے میں ایک سے دو دن لگ سکتے ہیں اور ان جھٹکوں کی شدت بتدریج کم ہوتی جائے گی۔

Related Posts