لندن میں قرآن مجید جلانے والے ترک نژاد ملعون کو سزا ہوگئی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملعون حمید کوشکن عدالت میں پیشی کے موقع پر، فوٹو بی بی سی

برطانوی دارالحکومت لندن میں قرآن کریم کو نذر آتش کرنے والے ترک نژاد ملعون شخص کو لندن کی عدالت نے مذہبی بنیادوں پر عوامی نظم میں خلل ڈالنے کے جرم میں قصوروار قرار دیا گیا۔ 

پچاس سالہ ملعون ہمیت (حمید) کوشکن  نے 13 فروری کو لندن میں ترک قونصل خانے کے باہر قرآن مجید کو نذر آتش کیا اور ساتھ ہی نعرے لگائے کہ “اسلام دہشت گردی کا مذہب ہے” اور “قرآن جل رہا ہے”۔

گزشتہ دن ویسٹ منسٹر میجسٹریٹ کورٹ میں ڈسٹرکٹ جج جان مک گاروا نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کوشکن نے ایسا رویہ اپنایا جو سننے یا دیکھنے والوں میں ہراسانی، پریشانی یا اذیت کا سبب بن سکتا تھا۔ جج کے مطابق اس حرکت کے پیچھے اسلام کے ماننے والوں کے خلاف نفرت کارفرما تھی۔ عدالت نے اس پر 240 پاؤنڈ جرمانہ اور 96 پاؤنڈ سرچارج عائد کیا۔

جج نے مزید کہا کہ قرآن کو ایسے مقام پر جلانا انتہائی اشتعال انگیز عمل تھا اور اس کے ساتھ مذہب کے خلاف زبان بھی استعمال کی گئی، جو کم از کم جزوی طور پر مذہبی نفرت پر مبنی تھی۔

سرکاری وکیل فلپ میکگی نے عدالت میں وضاحت دی کہ کوشکن پر قرآن جلانے کی وجہ سے مقدمہ نہیں چلایا گیا، بلکہ عوامی مقام پر اس کے غیر شائستہ اور اشتعال انگیز رویے کی وجہ سے کارروائی کی گئی۔

واقعے کی ویڈیو ایک راہگیر نے بنائی، جس میں یہ بھی دکھایا گیا کہ ایک شخص، جو مبینہ طور پر چاقو یا تیز دھار چیز لے کر آیا، کوشکن پر حملہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

کوشکن جو خود کو ملحد بتاتا ہے اور اس وقت برطانیہ میں سیاسی پناہ کا امیدوار ہے، نے کہا کہ وہ ترک صدر ایردوان کی اسلام پسند حکومت کے خلاف احتجاج کر رہا تھا۔

اس کے قانونی اخراجات فری اسپیچ یونین اور نیشنل سیکولر سوسائٹی اٹھا رہی ہیں، جن کا موقف ہے کہ اسے گویا توہین مذہب کے الزام میں سزا دی گئی ہے، حالانکہ برطانیہ میں اظہار رائے کی آزادی کو قانونی تحفظ حاصل ہے۔ فری اسپیچ یونین نے اس فیصلے کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر “انتہائی مایوس کن” قرار دیا۔

Related Posts