پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعہ کے روز کاروبار کے آغاز پر بھی تیزی کا رجحان برقرار رہا۔ کے ایس ای-100 انڈیکس ابتدائی تجارت میں 500 پوائنٹس سے زائد بڑھ کر 119503اعشاریہ 12 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
صبح 9 بج کر 40 منٹ پر مارکیٹ 119369اعشاریہ 05 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہی تھی، جو کہ گزشتہ بندش کے مقابلے میں 0اعشاریہ 33 فیصد مثبت تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے۔
گزشتہ روز یعنی جمعرات کو بھی مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی۔ کے ایس ای-100 انڈیکس میں 638اعشاریہ 50 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور انڈیکس 0اعشاریہ 54 فیصد بہتری کے ساتھ 118971اعشاریہ 41 پوائنٹس پر بند ہوا، جو کہ بدھ کے روز 118332اعشاریہ 91 پوائنٹس تھا۔
کاروباری حجم میں بھی اضافہ ہوا اور کل 741654162 حصص کا لین دین ہوا، جو کہ پچھلے دن کے 690389276 حصص سے زیادہ تھا۔ حصص کی مجموعی مالیت 23اعشاریہ 911 ارب روپے رہی، جو گزشتہ دن کے 23اعشاریہ 828 ارب روپے سے قدرے زیادہ تھی۔
جمعرات کو کل 466 کمپنیوں کے حصص کی خرید و فروخت ہوئی، جن میں سے 268 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 159 کے حصص کی قیمتوں میں کمی جبکہ 39 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
سب سے زیادہ کاروبار ہونے والی کمپنیوں میں ورلڈ کال ٹیلی کام پہلے نمبر پر رہی، جس کے 137517831 حصص 1اعشاریہ 43 روپے فی شیئر کی قیمت پر خریدے گئے۔
دوسرے نمبر پر کے الیکٹرک لمیٹڈ رہی، جس کے 119635956 حصص 5اعشاریہ 52 روپے فی شیئر پر ٹریڈ ہوئے، جبکہ پی ٹی سی ایل تیسرے نمبر پر رہی جس کے 65676043 حصص 26اعشاریہ 23 روپے فی شیئر کی قیمت پر خریدے گئے۔
زیادہ منافع حاصل کرنے والی کمپنیوں میں پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ بی سرفہرست رہی، جس کے حصص کی قیمت میں 2427اعشاریہ 65 روپے کا زبردست اضافہ ہوا اور اختتامی قیمت 26704اعشاریہ 13 روپے پر بند ہوئی۔
اس کے بعد خیبر ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ رہی جس کے حصص کی قیمت میں 230اعشاریہ 64 روپے کا اضافہ ہوا اور یہ 2537اعشاریہ 01 روپے پر بند ہوئے۔
اس کے برعکس سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والی کمپنی رافحان میز پروڈکٹس کمپنی لمیٹڈ تھی، جس کے حصص کی قیمت میں 175اعشاریہ 71 روپے کی کمی واقع ہوئی اور اس کی اختتامی قیمت 10108اعشاریہ 33 روپے رہی۔
سپرنیٹ ٹیکنالوجیز لمیٹڈ دوسرے نمبر پر رہی جس کے حصص کی قیمت میں 66اعشاریہ 88 روپے کی کمی ہوئی اور قیمت 818اعشاریہ 69 روپے پر بند ہوئی۔