کراچی کی مویشی منڈیوں میں قربانی کے جانوروں کی بڑی تعداد پہنچنے کے بعد قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
گزشتہ چند ہفتوں سے یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ رواں برس جانوروں کی قلت کی وجہ سے کراچی میں بھی شدید کمی کا سامنا ہوگا جس کے باعث قیمتیں آسمان کو چھو رہی تھیں لیکن اب صورتحال میں تبدیلی آ چکی ہے۔
تین ہفتے قبل دو سالہ بچھڑے کی قیمت فی من 65 سے 70 ہزار روپے تھی جو اب کم ہو کر 55 سے 60 ہزار روپے فی من تک آ چکی ہے۔
اطلاعات کے مطابق کراچی کی مختلف منڈیوں جیسے بھینس کالونی اور ملیر منڈی میں عام حالات میں جانوروں کی معقول تعداد موجود ہوتی ہے مگر رمضان کے بعد ان منڈیوں میں غیر معمولی خاموشی دیکھی گئی۔
اس دوران بیوپاریوں نے یہ تاثر دیا کہ ملک بھر میں جانوروں کی کمی ہے اور عید کے قریب شدید قلت پیدا ہو سکتی ہے، جس کی وجہ سے قیمتیں مصنوعی طور پر بڑھا دی گئیں۔
اب کراچی کے ناردرن بائی پاس پر قائم سب سے بڑی مویشی منڈی میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد جانور پہنچ چکے ہیں جن میں سے پچاس ہزار کے قریب جانور فروخت بھی ہو چکے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں کمی کی ایک اہم وجہ منہ و کھر کی بیماری ہے جس سے متاثرہ جانوروں کے بیوپاری جلد از جلد جانور فروخت کر کے نقصان سے بچنا چاہتے ہیں۔
اسی طرح شدید گرمی کے باعث دور دراز علاقوں سے آئے بیوپاری چاہتے ہیں کہ جلدی فروخت کر کے واپس لوٹ جائیں جس کا اثر بھی قیمتوں پر پڑا ہے۔
فی الوقت بڑے جانوروں کی قیمت 65 تا 70 ہزار فی من سے گر کر 55 تا 60 ہزار فی من ہو گئی ہے، جس کے باعث خریداروں کی دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آخری ایام میں اگر جانوروں کی رسد میں کمی واقع ہوئی تو قیمتیں دوبارہ تیزی سے بڑھ سکتی ہیں۔ فی الحال مزید کمی کا امکان کم ہے، لیکن قیمتوں کے دوبارہ بڑھنے کا خدشہ برقرار ہے۔
کہیں کراٹے کے داؤ تو کہیں مالکوں کو دھوبی پٹخے، قربانی کے جانوروں کی دلچسپ ویڈیوز