قومی اسمبلی میں ایف اے ٹی ایف شرائط کی تکمیل کے لیے اہم بل منظور کر لیا گیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

FATF retains Pakistan on grey list

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف)کی شرائط کی تکمیل کے لیے اہم بل قومی اسمبلی میں منظور کر لیا گیا ہے جس کے تحت پاکستان مجرموں اور معلومات تبادلے کے معاملات پر اہم پیش رفت ممکن ہوسکے گی۔

ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے اہم بل پیش کیے جانے کے موقعے پر اپوزیشن جماعتوں نے اسپیکر اسد قیصر کی طرف سے زبانی ووٹ لینے کی رولنگ کو چیلنج کیا، جس کے بعد حکومت کو بل میں کچھ معمولی ترامیم عمل میں لانی پڑیں۔

باہمی معاونت برائے مجرمانہ معاملات کا بل برائے 2019ء پیش کرنے کے موقعے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رکنِ اسمبلی سیّد نوید قمر نے کہا کہ یہ بل شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، بغیر معاہدہ کیے شہریوں کو حوالے کیا جائے گا۔

بل پر نکتۂ اعتراض اٹھاتے ہوئے پی پی پی رہنما نوید قمر نے کہا کہ دوسرے ممالک پاکستان کے مطلوب ملزمان ہمارے حوالے نہیں کرتے، ہم پر الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم سیاسی بنیادوں پر مقدمات بناتے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی طرف سےبل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا گیا کہ بل کی منظوری دراصل ملکی سالمیت پر سمجھوتے کے مترادف ہے جبکہ عالمی مالیاتی ادارے ہمیں کالونی بنانا چاہتے ہیں۔ ڈیڈ لائن پوری کرنے میں عجلت سے کام لینا ضروری نہیں۔

دوسری جانب وزیر منصوبہ بندی و ترقیاتی کام اسد عمر نے کہا کہ اس معاملے میں قانون سازی بہت اہم ہے۔ وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اہم قانون سازی کی راہ میں رکاوٹیں غیر ضروری ہیں۔

بعد ازاں قومی اسمبلی نے ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے اہم بل باہمی معاونت برائے مجرمانہ معاملات کی منظوری دے دی۔ اس کے تحت مجرموں اور گواہان وغیرہ کی معلومات کا تبادلہ کیا جاسکے گا۔ 

Related Posts