پاکستان کی سرحدی حدود کی گرفتاری کرنے پر گرفتار ہونے والے بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے اہلکار پرنام ساؤ کی اہلیہ نے مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ میرا سندور واپس لایا جائے۔
بھارتی سرحدی فورس (بی ایس ایف) کے ایک اہلکار کی اہلیہ نے مودی سرکار سے سوال کیا ہے کہ اس کا سندور کہاں ہے؟ اور کیا وہ واپس آئے گا بھی یا نہیں؟
بھارتی میڈیا کے مطابق بی ایس ایف اہلکار کو گزشتہ ماہ پاکستان نے گرفتار کیا تھا، جس کی اہلیہ شوہر کی واپسی کے لیے بے چین ہے، اور اپنی حکومت سے سوال کر رہی ہے کہ کیا اس کا سندور اسے واپس کیا جائے گا؟
پرنام ساؤ پنجاب کے فیروز پور میں بی ایس ایف کی 24ویں بٹالین میں تعینات ہیں، اور 23 اپریل کو بھارت-پاکستان کی سرحد پر تعینات تھے، جب انہوں نے مقامی کسانوں کو ایک خطرناک علاقے سے نکالنے میں مدد کی اور مبینہ طور پر بین الاقوامی سرحد عبور کرلی۔
دی وائر کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بھارت اور پاکستان کے درمیان صورتحال کشیدہ تھی، پرنام ساؤ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہیں پاکستانی فوج نے حراست میں لیا اور بعد میں ایک تصویر جاری کی، جس میں ان کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر دکھایا گیا، جس سے ان کی گرفتاری کی تصدیق ہوتی ہے۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے گزشتہ پیر کو وزارت داخلہ سے معاملے کے جلدی حل کی امید ظاہر کی تھی، ہوگلی کے رکن اسمبلی (ایم پی) کلیان بینرجی نے تصدیق کی کہ انہوں نے اس معاملے کو بی ایس ایف کے کمانڈروں کے ساتھ اٹھایا ہے۔