انتخاب کا وقت قریب، اگلا پوپ کون؟ الیکشن کا طریقہ اور روایات سے جڑی تمام معلومات

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Who will elect the next Pope?
ONLINE/ FILE PHOTO

7 مئی سے شروع ہونے والا کونکلیو یعنی وہ تاریخی اجلاس جہاں کیتھولک چرچ کا نیا پوپ منتخب کیا جاتا ہے، اس بار پہلے سے کہیں زیادہ غیر یورپی ہوگا کیونکہ پوپ فرانسس کی جانب سے تعینات کیے گئے کارڈینلز کی تعداد تین چوتھائی سے زائد ہے۔

پوپ فرانسس نے چرچ کی قیادت کے دائرۂ اختیار کو دنیا کے دور دراز علاقوں تک وسعت دی ہے، تاکہ مرکزیت ختم ہو اور “پیرسفری” یعنی پسماندہ و دور دراز خطوں کو زیادہ نمائندگی ملے۔

کارڈینل الیکٹرز
135 کارڈینلز جو اگلے پوپ کے انتخاب میں ووٹ دیں گے، دنیا کے 71 مختلف ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں سے 108 کارڈینلز کو پوپ فرانسس نے تعینات کیا ہے، 22 کو پوپ بینیڈکٹ شانزدہم اور 5 کو پوپ جان پال دوم نے مقرر کیا تھا، جو اب اس اجلاس کے “سینئر ترین” ارکان سمجھے جاتے ہیں۔ ان میں فرانسیسی کارڈینل فلپ باربیرین، کروشیا کے یوسیپ بوزانچ، بوسنیا ہرزیگووینا کے ونکو پُلچک، اور گھانا کے پیٹر ترکسن شامل ہیں۔

یورپ کی مرکزیت میں کمی
اپنے 12 سالہ دور میں پوپ فرانسس نے کالج آف کارڈینلز کی ساخت کو نمایاں طور پر تبدیل کیا جس سے یہ ادارہ پہلے کی نسبت زیادہ بین الاقوامی اور کم یورپی مرکزیت کا حامل بن گیا۔ یہ تبدیلی پوپ فرانسس کے اس وژن کا حصہ ہے جس کے مطابق کیتھولک چرچ کا مستقبل یورپ سے باہر، خاص طور پر عالمی جنوب اور پسماندہ علاقوں میں پنپے گا۔

اس بار پہلی مرتبہ 15 ممالک ایسے ہیں جن کی نمائندگی ان کے مقامی کارڈینلز کر رہے ہیں، ہیٹی کے شبلی لانگلوا، کیپ وردے کے آرلینڈو گومز، وسطی افریقی جمہوریہ کے ڈیئودونے نزاپالائنگا، پاپوا نیو گنی کے جان ریبٹ، میانمار کے چارلس ماونگ بو، روانڈا کے انطوان کامباندا، ٹونگا کے سوانے پاتیتا مافی، ملیشیا کے سباسچین فرانسس، سویڈن کے آندرس آربوریلیئس، لکسمبرگ کے ژاں کلود ہولریخ، تیمور لیسٹے کے ورجلیو ڈو کارمو دا سلوا، سنگاپور کے ولیم سینگ، پیراگوئے کے اڈالبرتو مارٹینز، جنوبی سوڈان کے اسٹیفن ایمیو، اور سربیا کے لیڈسلاو نیمیت۔

یورپ کی غالب حیثیت
اگرچہ مجموعی نمائندگی میں دنیا بھر کا تناسب بڑھا ہے، یورپ اب بھی بڑی طاقت کے طور پر موجود ہے۔ یورپ سے 53 کارڈینلز ووٹنگ میں شامل ہوں گے جن میں سے بعض غیر یورپی ممالک میں بشپ یا آرچ بشپ کے طور پر کام کر رہے ہیں یا ویٹی کن کے سفارتی مشن یا دیگر شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ 19 اٹلی سے ہیں، اس کے بعد فرانس کے 6 اور اسپین کے 5 کارڈینلز شامل ہیں۔

دیگر براعظموں کی نمائندگی
امریکا سے 37 کارڈینلز شامل ہوں گے (شمالی امریکہ سے 16، وسطی امریکہ سے 4، جنوبی امریکہ سے 17)، ایشیا سے 23، افریقہ سے 18 اور اوشیانا سے 4۔ یوں اگرچہ یورپی کارڈینلز اب بھی کثیر تعداد میں ہیں، باقی دنیا کی اجتماعی نمائندگی یورپ سے بڑھ چکی ہے اور امریکا کی موجودگی خاص طور پر نمایاں ہے۔

علاقائی نمائندگی کی اہمیت
پوپ کے انتخاب میں صرف جغرافیائی پہلو فیصلہ کن نہیں ہوتا بلکہ دیگر اہم عوامل بھی کارفرما ہوتے ہیں، تاہم جغرافیہ نظرانداز نہیں کیا جا سکتا کیونکہ پوپ کا کردار عالمی سطح پر اثر انداز ہوتا ہے۔

عمر کے اعتبار سے تفصیل
کارڈینلز میں سب سے کم عمر آسٹریلیا میں پیدا ہونے والے یوکرینی نژاد میکولا بائچوک ہیں، جن کی عمر 45 سال ہے جبکہ سب سے معمر کارڈینل اسپین کے کارلوس اوسورو سیرا ہیں جن کی عمر 79 سال ہے۔

چھ کارڈینلز ایسے ہیں جو 1970 کی دہائی میں پیدا ہوئے، ان میں اطالوی بالدسارے رینا (جو نومبر میں 55 برس کے ہو جائیں گے)، کینیڈا کے فرینک لیو، لتھوانیا کے رولانداس ماکرکاس، بھارت کے جارج جیکب کوووکاد، پرتگال کے امریکہو منوئل اور منگولیا کے جارجیو مارینگو شامل ہیں۔ جارجیو مارینگو اولان باتار کے ایپوسٹولک پریفیکٹ ہیں اور یہ پہلا موقع ہوگا کہ منگولیا کی نمائندگی کسی کونکلیو میں ہو رہی ہے۔

دیگر اعداد و شمار کے مطابق 50 کارڈینلز 1940 کی دہائی میں، 47 پچاس کی دہائی میں اور 31 ساٹھ کی دہائی میں پیدا ہوئے۔ 1947 سب سے زیادہ نمائندہ پیدائشی سال ہے جس میں 13 کارڈینلز شامل ہیں۔

کارڈینلز کی جماعتیں
پوپ کے انتخاب میں شامل 133 کارڈینلز میں سے 33 مختلف مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ 5 سیلسیئن فرقے سے ہیں: چارلس ماونگ بو، ورجلیو دا سلوا، آنخل فرنانڈیز، کرسٹوبل لوپز، اور ڈینیئل اسٹرلا۔ چار فرائرس مائنر سے اور چار یسوعی جماعت سے ہیں۔ تین کنوینچوئل فرانسیسکن، دو ڈومینکن، دو ریڈیمپٹرسٹ، دو ڈیوائن ورڈ مشنری، اور باقی مختلف فرقوں جیسے آگسٹین، کیپچن، کلیرٹین، سیسٹرشن، لازارسٹ، کونسولاتا، مشنری آف دی ہولی ہارٹ، اسکالابرینی، اور اسپیریٹن شامل ہیں۔

دو غیر حاضر کارڈینلز
135 میں سے دو کارڈینلز نے طبی وجوہات کی بنا پر عدم شرکت کی تصدیق کی ہے، یوں 7 مئی کے کونکلیو میں 133 کارڈینلز ہی شرکت کریں گے۔

کیا یہ ایک نئی روایت کی بنیاد ہے؟
یکم اکتوبر 1975 کو پوپ پاؤل ششم نے ایک رسولی آئین “رومانو پونتیفیچی ایلیجینڈو” کے ذریعے یہ قاعدہ متعارف کرایا کہ پوپ کے انتخاب کے لیے اہل کارڈینلز کی زیادہ سے زیادہ تعداد 120 سے زائد نہیں ہونی چاہیے۔

اس سے قبل 1969 کے قونصل میں کارڈینلز کی تعداد 134 تک پہنچ چکی تھی۔ اگرچہ پوپ جان پال دوم نے اس قاعدے کی توثیق کی، تاہم ان کے بعد آنے والے پوپ صاحبان نے اس حد کو بارہا عبور کیا اور اس سے زائد کارڈینلز مقرر کیے۔

خود پوپ جان پال دوم نے چار مختلف قونصلز میں اس حد سے تجاوز کیا۔ جون 1988 میں ہونے والے قونصل میں 160 کارڈینلز تھے جن میں سے 121 انتخابی اور 39 غیر انتخابی تھے۔

فروری 1998 میں یہ تعداد 165 ہوئی، جس میں 122 انتخابی اور 43 غیر انتخابی شامل تھے۔ اسی طرح فروری 2001 میں کارڈینلز کی تعداد 183 تک پہنچ گئی، جن میں سے 136 انتخابی تھے۔ اکتوبر 2003 میں ہونے والے قونصل میں کل 194 کارڈینلز شریک ہوئے جن میں 134 انتخابی اور 60 غیر انتخابی شامل تھے۔

جب 2005 میں پوپ جان پال دوم کا انتقال ہوا تو 18 اپریل کو ہونے والے کونکلیو کے وقت کارڈینلز کی مجموعی تعداد 183 تھی، جن میں 117 انتخابی اور 66 غیر انتخابی تھے۔

یہ رجحان پوپ بینیڈکٹ شانزدہم کے دور میں بھی جاری رہا، جنہوں نے نومبر 2010 اور فروری 2012 میں ہونے والے دو قونصلوں میں بالترتیب 121 اور 125 انتخابی کارڈینلز کی موجودگی کے ساتھ مجموعی تعداد 203 اور 213 تک پہنچا دی۔ جب 2013 میں پوپ بینیڈکٹ نے استعفیٰ دیا تو اس وقت کالج آف کارڈینلز کی تعداد 207 تھی، جن میں سے 117 انتخابی کارڈینلز تھے۔

پوپ فرانسس نے بھی اپنے دور میں اسی روش کو اپنایا اور مختلف اوقات میں 10 مرتبہ قونصل منعقد کیے جن میں انتخابی کارڈینلز کی تعداد 120 سے زیادہ رہی۔ 2014 میں ہونے والے قونصل میں 122 انتخابی، 2015 میں 125، 2016 اور 2017 میں 121، 2018 میں 125، 2019 اور 2020 میں 128، 2022 میں 132، 2023 میں 137 اور 2024 میں یہ تعداد 140 تک جا پہنچی۔

اگرچہ ماضی میں انتخابی کارڈینلز کی تعداد مقررہ حد سے تجاوز کرتی رہی ہے لیکن 2025 کا کونکلیو پہلا موقع ہوگا جب 120 سے زیادہ انتخابی کارڈینلز اس اہم اجلاس میں شرکت کریں گے۔

30 اپریل 2025 کو کالج آف کارڈینلز کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں واضح طور پر تمام 133 کارڈینلز کو ووٹنگ کے حق دار تسلیم کیا گیا۔ اس اعلامیے میں یہ بھی تسلیم کیا گیا کہ چونکہ پوپ فرانسس نے خود مقررہ حد سے تجاوز کیا ہے، اس لیے سابقہ قانونی پابندی کو عملاً ختم کر دیا گیا ہے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ 1969 میں پاپائی انتخاب کے وقت کارڈینلز کی تعداد 134 تھی، جو اس وقت کے لحاظ سے ایک استثنائی صورت تھی۔

موجودہ رسولی آئین “یونیورسی ڈومینچی گریگس” کی شق 36 کے مطابق جو کارڈینل قونصل میں باقاعدہ مقرر اور شائع کیا جا چکا ہو، وہ خودبخود نئے پوپ کے انتخاب کا حق رکھتا ہے۔

اسی آئینی دستاویز میں یہ بھی درج ہے کہ ایسا کوئی کارڈینل جو باضابطہ طور پر معزول نہ ہوا ہو یا جس نے رومن پوپ کی اجازت سے کارڈینل کا عہدہ چھوڑ نہ دیا ہو، وہ پوپ کے انتخاب میں شریک ہو سکتا ہے۔

یہ تمام تفصیلات اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ اگرچہ انتخابی کارڈینلز کی تعداد کے لیے ایک قانونی حد مقرر کی گئی تھی، مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ عملی طور پر اس سے انحراف کو قبول کیا گیا ہے اور شاید یہی انحراف رفتہ رفتہ ایک نئی روایت میں ڈھل رہا ہے۔

نوٹ: یہ تمام تفصیلات ویٹی کن نیوز کی ویب سائٹ پر شائع خبروں اور معلومات پر مبنی ہیں۔

Related Posts