کرپٹو ماہرین کا کہنا ہے کہ پائی نیٹ ورک کی قیمت موجودہ سطح یعنی 0.63 ڈالر سے بڑھ کر مستقبل قریب میں 5 ڈالر تک جا سکتی ہے۔
یہ پیشگوئی اُس وقت سامنے آئی جب بڑی سرمایہ کاری کرنے والے افراد، جنہیں کرپٹو مارکیٹ میں ’وہیلز‘ کہا جاتا ہے، نے صرف 48 گھنٹوں کے دوران ایکسچینجز سے تقریباً 4 کروڑ 10 لاکھ پائی کوائنز نکال لیے۔
کرپٹو کرنسی کے تجزیہ کار پی مائیگریٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بتایا کہ پائی نیٹ ورک کی 5 ڈالر کی جانب پیش رفت کا آغاز ہو چکا ہے۔
ان کے مطابق 0.60 ڈالر پر موجود قیمت ایک مضبوط بنیاد ہے جو اس کرپٹو کو 5 ڈالر کے ہدف تک پہنچا سکتی ہے۔
ایک اور ماہر مون جیف نے چارٹ پر مبنی تکنیکی تجزیہ کرتے ہوئے اس پیشگوئی کی تائید کی اور کہا کہ موجودہ مارکیٹ کی ساخت ایک مثبت رجحان کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
پائی نیٹ ورک کی ایک کمیونٹی پیج کی رپورٹ کے مطابق صرف دو دنوں میں تقریباً 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر مالیت کے 4 کروڑ 10 لاکھ پائی کوائنز کرپٹو ایکسچینجز سے نجی والٹس میں منتقل کیے گئے۔
مارکیٹ مبصرین کے مطابق یہ منتقلی اس بات کی علامت ہے کہ سرمایہ کار فوری فروخت کے بجائے طویل مدتی ہولڈنگ کا ارادہ رکھتے ہیں، جو عموماً قیمت میں اضافے کا باعث بنتی ہے، خاص طور پر جب طلب برقرار ہو۔
فی الوقت پائی کوائن کی قیمت 0.63 ڈالر ہے، جو گزشتہ 24 گھنٹوں میں 3 فیصد کمی کے بعد ریکارڈ کی گئی ہے، جبکہ تجارتی حجم (ٹریڈنگ والیوم) بھی 36 فیصد کم ہو کر 96.34 ملین ڈالر تک آ گیا ہے۔
اگرچہ موجودہ مارکیٹ میں خوف کا عنصر غالب ہے، تاہم پیشگوئی کے مطابق 21 مئی 2025 تک پائی کی قیمت 2.08 ڈالر تک پہنچ سکتی ہے، جو ممکنہ طور پر 228 فیصد اضافہ ہو گا۔