سابق بھارتی کرکٹر محمد اظہرالدین حیدرآباد کرکٹ اسٹیڈیم کے نارتھ اسٹینڈ سے نام ہٹانے کے فیصلے پر شدید صدمے سے دوچار ہیں۔
اظہرالدین نے گلف نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا دل بہت دکھا ہے، کبھی کبھار افسوس ہوتا ہے کہ میں نے کرکٹ کیوں کھیلی۔ جن لوگوں کو کھیل کی بنیادی سمجھ بھی نہیں، وہ آج حکم چلا رہے ہیں۔ یہ کرکٹ کی توہین ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے اور بی سی سی آئی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے میں فوری ایکشن لے۔مجھے الیکشن لڑنے سے روکا گیا کیونکہ میں نے کرپشن بے نقاب کی۔
اظہرالدین نے انکشاف کیا کہ انہیں حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے انتخابات میں صرف اس لیے حصہ لینے سے روکا گیا کیونکہ انہوں نے نظام میں موجود بدعنوانی کو بے نقاب کیا تھا۔
مجھے ٹارگٹ بنایا گیا، یہ سب ناقابل فہم ہے۔ یہ صرف ایک واقعہ نہیں، سن رائزرز حیدرآباد کے ساتھ بھی پاسز کے معاملے پر تنازع ہوا۔ یہ سب گورننس کے بگاڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔”
اظہرالدین نے روزنامہ “ہندو” سے گفتگو میں کہا کہ میں اس سطح تک نہیں گرنا چاہتا۔ کرکٹ کے 17 سال اور دس سال ٹیم کی کپتانی، یہ میرا ریکارڈ ہے۔ آج مجھے ایسے نکالا جا رہا ہے جیسے کچھ بھی نہیں۔ عدلیہ سے رجوع کرنا میرا حق ہے اور ضرور عدالت جاؤنگا۔