مالدیپ کا بڑا اقدام، اسرائیلیوں کی ملک میں داخلے پر پابندی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ فوکس نیوز)

مالدیپ کی پارلیمنٹ نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیلی شہریوں کی ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔

مالدیپ کے صدارتی دفتر سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق پارلیمان سے منظوری کے بعد صدر محمد معیزو نے فیصلے کی توثیق کردی جو فوری طور پر نافذالعمل ہوگا۔

صدارتی دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امیگریشن قانون میں یہ ترمیم اسرائیل کی غزہ میں کی جانے والی ظالمانہ کارروائیوں کی مذمت کے طور پر کی گئی ہے۔

مالدیپ کی پارلیمنٹ سے منظور شدہ نئے قانون کے تحت اسرائیلی پاسپورٹ کے حامل افراد مالدیپ میں داخل نہیں ہوسکیں گے تاہم دہری شہریت والے افراد کسی دوسرے ملک کے دستاویزات پر ملک میں داخل ہوسکتے ہیں۔

اسرائیلی شہریوں کی مالدیپ میں داخلے کی تجویز اپوزیشن رہنما میکائل احمد نسیم نے پیش کی تھی جسے سیکورٹی سروسز کی منظؤری کے بعد پارلیمان نے منظور کی۔

یاد رہے کہ صدر معیزو نے جنگ زدہ فلسطین میں انسانی ضروریات کے جائزہ لینے کے لیے ایک خصوصی ایلچی مقرر کرنے اور “فلسطین سے یکجہتی” کے عنوان سے فنڈ ریزنگ مہم شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔

واضح رہے کہ 2023 میں 11 ہزار سے زائد اسرائیلی سیاحوں نے مالدیپ کا دورہ کیا تھا مگر 2024 میں یہ تعداد انتہائی کم ہوگئی۔

Related Posts