ٹرمپ انتظامیہ طالبان پر مہربان، سراج الدین حقانی کو مطلوب دہشت گردوں کی لسٹ سے نکال دیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یہ پیشرفت ایک معاہدے کے تحت عمل میں آئی ہے، فوٹو وائس آف امریکا

ٹرمپ انتظامیہ افغان طالبان پر مہربان ہوگئی، طالبان حکومت کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی اور تحریک کے دیگر عہدیداروں کے سر پر رکھے گئے انعامات کو منسوخ کر دیا۔

امریکی ریوارڈز فار جسٹس ویب سائٹ کے حوالے سے العربیہ نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکہ نے سراج الدین حقانی کے نام حذف کر دیے، سراج الدین کی گرفتاری پر 10 ملین ڈالر کا انعام رکھا گیا تھا۔ یحییٰ اور عبد العزیز حقانی کی گرفتاری کرانے پر انعام 50 لاکھ ڈالر تھا۔ اسے بھی ختم کر دیا گیا ہے۔

طالبان حکومت سے رابطے بحال کرنے کیلئے پاکستان کے نمائندہ خصوصی کابل پہنچ گئے

حقانی کے قریبی ذرائع نے العربیہ چینل کو حقانی اور دو دیگر رہنماؤں سے انعامات ہٹانے کے بارے میں معلومات کے درست ہونے کی تصدیق کی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ان تین رہنماؤں کی گرفتاری پر انعامات کا خاتمہ امریکی زیر حراست جارج گلیزمین کی رہائی کے بدلے عمل میں آیا۔

جمعرات کے روز طالبان نے یرغمالی امور کے لیے امریکی ایلچی ایڈم بوہلر اور کابل میں طالبان حکام کے درمیان بات چیت کے بعد دو سال سے زیادہ عرصے سے افغانستان میں قید امریکی شہری کو رہا کر دیا تھا۔

گلیزمین کو 2022 میں اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ بطور سیاح کابل گئے تھے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعرات کو ایک بیان جاری کرکے گلیزمین کی رہائی کی تصدیق کی تھی۔

جنوری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد جمعرات کو کابل میں ہونے والی بات چیت امریکہ اور طالبان کے درمیان اعلیٰ سطح کی پہلی براہ راست ملاقات تھی۔

Related Posts