کراچی: خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کی نقل و حرکت میں بہتری لانے کے لیے سندھ کابینہ نے اہل خواتین شہریوں کو مفت پنک الیکٹرک اسکوٹیز فراہم کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے اعلان کیا کہ یہ اسکیم ان خواتین کے لیے ہے جو موٹر سائیکل چلانے کا لائسنس رکھتی ہیں۔ اسکوٹیز کی تقسیم ایک ماہانہ قرعہ اندازی کے ذریعے کی جائے گی تاکہ منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ اسکیم خواتین طلبہ اور کام کرنے والی خواتین دونوں کے لیے کھولی گئی ہے۔ جو خواتین موٹر سائیکل چلانے سے ناواقف ہیں، ان کے لیے حکومت کی جانب سے خصوصی تربیتی سیشن کا اہتمام کیا جائے گا جس میں خاتون انسٹرکٹرز انہیں موٹر سائیکل چلانے کی مہارت فراہم کریں گی۔
مزید برآں اسکوٹیز کی فروخت کو روکنے کے لیے وصول کنندگان کو سات سال تک ان اسکوٹیز کو فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اس منصوبے کے ساتھ سندھ حکومت نے کراچی میں عوامی ٹرانسپورٹ کو بہتر بنانے کے لیے ڈبل ڈیکر بسوں اور اضافی الیکٹرک بسوں کی خریداری کی منظوری بھی دی ہے۔
شرجیل میمن نے وفاقی حکومت پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے کراچی کے لیے 180 الیکٹرک بسیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن اس منصوبے کے لیے تاحال کوئی فنڈز مختص نہیں کیے گئے۔