اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی حکومت کا ایک سال مکمل ہونے کے بعد وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے 13 وفاقی وزراء، 11 وزرائے مملکت اور 3 مشیروں کو شامل کر لیا ہے۔
نئے کابینہ ارکان کی حلف برداری کی تقریب جمعرات کی شام ایوانِ صدر میں منعقد ہوئی، جہاں صدر آصف زرداری نے نو منتخب وزراء سے حلف لیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔
وفاقی وزراء میں حنیف عباسی، معین وٹو، مصطفیٰ کمال، سردار یوسف، اورنگزیب کھچی، رانا مبشر، رضا حیات ہراج، طارق فضل چوہدری، شزا فاطمہ، جنید انور، خالد مگسی اور پیر عمران شاہ شامل ہیں ۔
ایڈووکیٹ عقیل، ملک رشید، ارمغان سبحانی، خیال داس، طلال چوہدری، عبد الرحمن کنجو، بلال کیانی، مختار بھرٹ، شزرا منصب، اعوان چوہدری اور وجیہہ قمر وزرائے مملکت میں شامل ہیں۔
نئے مشیر میں محمد علی، سید توقیر شاہ اور پرویز خٹک شامل ہیں۔ کابینہ میں شامل نئے وزراء کے قلمدان کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
سابق بیوروکریٹ ڈاکٹر توقیر حسین شاہ، جو وزیر اعظم شہباز شریف کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں، ان کو بھی مشیر مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔
ڈاکٹر توقیر حسین شاہ اس سے قبل شہباز شریف کے پرنسپل سیکریٹری رہ چکے ہیں اور بعد میں عالمی بینک سے منسلک ہو گئے تھے تاہم انہوں نے حال ہی میں وہاں سے استعفیٰ دے کر دوبارہ سرکاری عہدہ سنبھالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حنیف عباسی کو وزیر برائے ریلوے جبکہ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کو وزیر برائے قومی صحت خدمات مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔
اس وقت وفاقی کابینہ میں 19 وفاقی وزراء، 2 وزرائے مملکت اور ایک مشیر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم کے ایک خصوصی معاون کو وزیر مملکت کا درجہ حاصل ہے، جبکہ 6 کوآرڈینیٹرز وزیر اعظم کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
نئی تقرریوں کے ساتھ کابینہ میں نمایاں توسیع ہوگی، جو حکومت کی گورننس کو مضبوط بنانے اور اتحادیوں کے درمیان اتحاد کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہے۔