پاکستان کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے چیمپئنز ٹرافی 2025 میں ٹیم کی خراب کارکردگی پر دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ کوئی بہانہ نہیں، پاکستان ٹیم نے اچھا نہیں کھیلا۔
پاکستان، جو کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کا میزبان اور دفاعی چیمپئن تھا، ایونٹ کے گروپ مرحلے میں ہی باہر ہوگیا۔ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں نیوزی لینڈ نے بنگلہ دیش کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر پاکستان کی سیمی فائنل میں رسائی کی آخری امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
دو مسلسل شکستوں کے بعد پاکستان کی اگلے مرحلے میں رسائی کا دارومدار گروپ اے کے دیگر میچوں کے نتائج پر تھا۔ پاکستان کو امید تھی کہ پہلے بنگلہ دیش نیوزی لینڈ کو شکست دے اور پھر 27 فروری کو پاکستان بنگلہ دیش کو بڑے مارجن سے ہرا دے۔ تاہم نیوزی لینڈ کی کامیابی نے نہ صرف پاکستان بلکہ بنگلہ دیش کو بھی ایونٹ سے باہر کر دیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ شکست کے بعد کھلاڑی مداحوں سے زیادہ مایوس ہوتے ہیں اور حالیہ کارکردگی کے باعث وہ سخت رنجیدہ ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شکست کے بعد کوئی بھی مطمئن نہیں ہوسکتا لیکن پوری ٹیم کو تبدیل کر کے انڈر 19 کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں شامل کرنا بھی ممکن نہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بہانے بنانے کا کوئی فائدہ نہیں، ہمیں اپنی خامیوں کو تسلیم کر کے آگے بڑھنا ہوگا۔
عاقب جاوید نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 جیسے بڑے ایونٹس میں صائم ایوب اور فخر زمان جیسے کھلاڑیوں کی موجودگی بہت ضروری ہوتی ہے کیونکہ کچھ کھلاڑی ایسے ہوتے ہیں جو ایک میچ کا رخ بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان نے بھارت کے خلاف میچ میں 280 یا 300 رنز بنائے ہوتے، تو یہ میچ زیادہ دلچسپ اور سنسنی خیز ہوسکتا تھا۔
عاقب جاوید نے پاکستان کرکٹ ٹیم چھوڑ کر کسی اور جگہ نوکری تلاش کرنے کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹیم کے ساتھ ہیں اور شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ جیسے کھلاڑی پاکستان کرکٹ کا مستقبل ہیں۔