مصطفیٰ عامر کی لاش فرانزک ٹیسٹ کیلئے قبر سے نکال لی گئی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Mustafa murder takes new turn as girl Marsha’s name emerges as suspect killer

حکام نے فرانزک تجزیہ کے لیے کراچی کے مصطفیٰ عامر کی مشتبہ باقیات سے 12 نمونے اکٹھے کر لیے ہیں۔

عدالت کے حکم پر تین رکنی میڈیکل بورڈ نے قتل کیس کی پولیس تفتیش کے تحت جمعہ کے روز مصطفیٰ عامر کی لاش کو نکالا۔ایک نوٹیفکیشن کے مطابق میڈیکل بورڈ ڈاکٹر سمیہ سید، ڈاکٹر سری چند اور ڈاکٹر کامران خان پر مشتمل تھا۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں فرانزک تجزیہ کے لیے باقیات سے ڈی این اے کے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں۔ نمونے خاص طور پر ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے دانتوں سے لیے گئے تھے۔

شناخت کا عمل مکمل ہونے تک نکالی گئی باقیات کو مردہ خانے بھجوا دیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اگر مصطفیٰ عامر کے ہونے کی تصدیق ہوگئی تو انہیں ان کے والدین کے حوالے کر دیا جائے گا۔

مصطفیٰ قتل کیس: مرکزی ملزم ارمغان کا جعلی شناختی کارڈ برآمد

تفتیش کاروں نے انکشاف کیا کہ جسم جلنے کی وجہ سے سکڑ گیا تھا تاہم انہوں نے ان رپورٹس کی تردید کی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس کے ہاتھ، پاؤں اور سر غائب تھے۔

باقیات سے مجموعی طور پر 12 نمونے اکٹھے کرکے ٹیسٹ کے لیے کراچی یونیورسٹی کی فرانزک لیبارٹری بھیجے گئے ہیں۔

Related Posts