ملاکنڈ یونیورسٹی کا ‘ٹھرکی’ پروفیسر طالبہ کا رشتہ مانگنے اس کے گھر پہنچ گیا، شکایت پر گرفتار

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو جیو

ملاکنڈیونیورسٹی کا پروفیسر طالبہ کا رشتہ مانگنے بیوی کے ہمراہ اس کے گھر پہنچ گیا، طالبہ کی شکایت پر پروفیسر کو گرفتار کرلیا گیا۔ 

لیویز ذرائع کے مطابق ملاکنڈ لیویز نے پروفیسر کے خلاف مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا، ملزم کے موبائل فون سے ڈیٹا لیولز نے قبضہ میں لے لیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق ملاکنڈ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے پروفیسر کو معطل کرکے انکوائری ٹیم تشکیل دیدی، طالبہ نے الزام لگایا تھا کہ پروفیسر مسلسل ان کو ہراساں کر رہے ہیں۔

پروفیسر طالبہ کے گھر اپنی بیوی کے ہمراہ رشتہ بھی مانگنے گیا تھا جہاں پر دونوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق مبینہ ملزم پروفیسر کا تعلق پشاور جبکہ طالبہ ملاکنڈ کی رہائشی ہے۔

میڈیا سیل یونیورسٹی آف ملاکنڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یونیورسٹی آف ملاکنڈ کے ایک ملازم سے متعلق سوشل میڈیا پر  ایک خبر گردش کر رہی ہے، اس حوالے سے یونیورسٹی انتظامیہ نے فوری اور سخت اقدامات کیے ہیں۔ ملزم نے طالبہ کے گھر جاکر اس سے شادی رچانے کی کوشش کی، جس پر ملزم کو سرِدست معطل کر دیا گیا ہے۔

اس کے بعد اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کی میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں شکایت کنندہ کوpersonal hearing کا موقع دیا گیا، اب کمیٹی اپنی سفارشات کو حتمی شکل دے رہی ہے، جنہیں تادیبی کارروائی کے لیے سینڈیکیٹ کو بھیجا جائے گا۔

اس میں کہا گیا کہ یونیورسٹی آف ملاکنڈ غیر جانبدارانہ تحقیقات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے اور تمام دستیاب شواہد کی روشنی میں کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ یونیورسٹی ہمیشہ سے محفوظ اور مساوی تعلیمی ماحول کی فراہمی کو اولین ترجیح دیتی رہی ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے  ہراسمنٹ کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کی ہے اور ایک محفوظ، منصفانہ اور شفاف تعلیمی ماحول کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔

Related Posts