شبِ برات کو رحمت، مغفرت اور بخشش کی رات سمجھا جاتا ہے جس میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی توبہ قبول فرماتا ہے، ان کے گناہ معاف کرتا ہے اور دعاؤں کو شرفِ قبولیت بخشتا ہے۔
یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ اس رات اللہ تعالیٰ تمام جانداروں کی آئندہ سال کی تقدیر کا فیصلہ فرماتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمان اس رات عبادت، دعا اور استغفار میں مشغول رہتے ہیں۔
بہت سے مسلمان اس بابرکت رات میں خصوصی عبادات ادا کرتے ہیں، نوافل پڑھتے ہیں اور دعاؤں کا اہتمام کرتے ہیں جبکہ بعض لوگ روزہ رکھ کر مزید برکات حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ پاکستان میں شبِ برات 2025 کا آغاز 13 فروری 2025 کی شام سے ہوگا۔
شبِ برات کی اصطلاح کی تاریخ
لفظ “شبِ برات” فارسی زبان سے ماخوذ ہے اور اردو و بنگالی میں عام استعمال ہوتا ہے۔ اس کا مفہوم “ماہِ شعبان کی نصف شب کی بخشش” ہے۔ یہ اصطلاح عربی کے الفاظ “براءۃ” (یعنی نجات یا بےگناہی) اور “شب” (یعنی رات) سے اخذ کی گئی ہے۔
اسلامی مہینے شعبان کا نام بھی انہی الفاظ سے منسلک ہے۔عربی زبان میں اس رات کو کئی ناموں سے جانا جاتا ہے، جن میں “لیلۃ البراءۃ” (نجات کی رات) اور “نصف شعبان” (ماہِ شعبان کی نصف شب) شامل ہیں۔
شبِ برات کی فضیلت
مسلمانوں کا ماننا ہے کہ اس رات اللہ تعالیٰ آسمانِ دنیا پر نزول فرماتا ہے اور سچی توبہ کرنے والوں کو بخشش اور مغفرت عطا کرتا ہے۔
یہ بھی تصور کیا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام مخلوقات کی آئندہ سال کی تقدیر کا تعین فرماتا ہے۔ جو لوگ اخلاص کے ساتھ عبادت اور توبہ کرتے ہیں، وہ اللہ کی رحمت اور برکتیں حاصل کر سکتے ہیں۔
عوام کی موجیں! ایک ساتھ 4 چھٹیاں، حکومت نے پیر17فروری کو بھی عام تعطیل کا اعلان کردیا