چینی ذخیرہ کرنے کی کوشش ناکام، کراچی کے ایک گودام سے 20 ہزار بوریاں برآمد

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Govt action brings sugar price down by Rs.9 per kg
FILE PHOTO

کراچی: حکام نے رمضان 2025 سے قبل کروڑوں روپے کی چینی ذخیرہ کرنے کی کوشش کو کامیابی سے ناکام بنا دیا۔

اطلاعات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی میں ایک گودام پر چھاپے کے دوران چینی کی 20 ہزار بوریاں قبضے میں لے لی گئیں، چھاپہ مار کارروائی اسسٹنٹ کمشنر لانڈھی اور دیگر اہلکاروں نے کی۔آپریشن کے نتیجے میں چینی کی بوریاں برآمد ہوئیں، جن کا پتہ سندھ میں نو شوگر ملوں سے ملا۔

بوریوں پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے جعلی اسٹیکرز لگے ہوئے تھے۔ یہ چھاپہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات کے بعد شروع کیے گئے ٹارگٹڈ آپریشن کا حصہ تھا۔

آپریشن کے دوران ایف بی آر اور بیورو آف سپلائی اینڈ پرائس کنٹرول کے اہلکار بھی موجود تھے اور گودام کا ریکارڈ چیک کیا۔

حکام نے مارکیٹ میں قیمتوں میں مزید اضافے کو روکنے کے لیے برآمد شدہ چینی کو حکومت کی منظور شدہ قیمتوں پر فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس سے قبل فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرام نے رمضان 2025 سے قبل گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

رمضان سے قبل شیطان کی پھرتیاں! گھی اور کوکنگ آئل کتنا مہنگا ہونے کا امکان؟

عاطف اکرام نے کہا کہ خوردنی تیل کی درآمدات کی کلیئرنس میں تاخیر ہو رہی ہے جس کے نتیجے میں درآمد کنندگان لاکھوں ڈالر کے ڈیمریج چارجز ادا کرنے پر مجبور ہیں۔ یہ تاخیر گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کا باعث بن رہی ہے جس کا خمیازہ بالآخر صارفین کو ہی بھگتنا پڑے گا۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ خوردنی تیل کی کلیئرنس کا عمل انتہائی سست ہے جس کی وجہ سے کسٹمز اور دیگر مسائل 10 دن تک تاخیر کا باعث بن رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر رمضان 2025 سے قبل صورتحال بہتر نہ ہوئی تو خوردنی تیل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہو جائے گا۔

Related Posts