اسماعیلیہ مسلم کمیونٹی کے نئے پیشوا اور پچاسویں امام پرنس رحیم آغا خان پنجم نے اپنی جماعت اور کمیونٹی کے نام اپنا پہلا فرمان جاری کردیا۔
مریدوں اور پیروکاروں کے نام جاری اپنے پہلے آفیشل فرمان میں پرنس رحیم آغاخان نے اپنی کمیونٹی کو توحید پر کاربند رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا ہے کہ توحید شیعہ اسماعیلی طریقت کا بنیادی اصول ہے۔
فرمان میں انہوں نے اپنے پیروکاروں کو دین و دنیا میں توازن کے ساتھ زندگی گزارنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ آج کی دنیا میں حالات نازک ہیں، میں توقع کرتا ہوں کہ یہ حالات کچھ وقت تک ایسے ہی رہیں گے۔
انہوں نے موجودہ حالات میں اپنے پیروکاروں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ میری جماعت کو موجودہ صورتحال میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ وہ تعلیم اور مہارتوں میں سرمایہ کاری کرے، خاص طور پر ٹیکنالوجی اور زبانوں کے شعبے میں۔
پیروکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا ہے کہ محنت کریں، اپنے ارد گرد کی دنیا سے باخبر رہیں تاکہ آپ مستقبل کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ اپنے ممالک کے فعال شہری بنیں۔
پرنس رحیم نے اپنے مرحوم والد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ میرے مرحوم والد ایک دور اندیش رہنما تھے، جو نہ صرف ایک یا دو نسلوں کے بارے میں سوچتے تھے، بلکہ کئی نسلوں کے مستقبل کو مدنظر رکھتے تھے۔ وہ اپنے دادا کی طرح ایک عظیم وراثت چھوڑ کر گئے ہیں۔
انہوں نے اپنے والد کی تدفین اور آخری رسومات کیلئے بہترین انتظامات پر پرتگال کی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی انہوں نے مصر کی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا۔