وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بٹ کوائن کی مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے اور اب والدین بھی اپنے بچوں کے مستقبل کو بہتر بنانے کیلئے کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کو ترجیح دینے لگے ہیں۔
امریکی والدین روایتی طور پر اپنے بچوں کی تعلیم کیلئے فنڈز اکٹھا کرنے کیلئے 529 سیونگ پلان کا سہارا لیتے ہیں، جس کی وجہ امریکا میں اعلیٰ تعلیم کے اخراجات میں مسلسل اضافہ ہے۔ ابتدائی طور پر یہ پلان اعلیٰ تعلیم کے اخراجات پورے کرنے کیلئے ہی بنایا گیا تھا، تاہم کچھ امریکی والدین نے بڑی مقدار میں بٹ کوائن کی خریداری شروع کردی ہے۔
بلوم برگ کی ایک رپورٹ کے مطابق بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کا مقصد بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہے۔ کچھ والدین کی رائے یہ ہے کہ اسٹاک مارکیٹ کے منافعے ناکافی ہیں جبکہ دیگر اسے سرمایہ کاری میں تنوع کا مقبول طریقہ سمجھتے ہیں۔ سال 2022 کے دوران کرپٹو کرنسی کی قدر کم ترین ہوئی جو اب 500فیصد سے زیادہ بڑھ چکی ہے۔
ماہرین کے مطابق کرپٹو کرنسی کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری رہے گا، جبکہ والدین کا ماننا ہے کہ بچوں کے پاس بٹ کوائن کا اتار چڑھاؤ سہنے اور وقت کے ساتھ ساتھ بڑا منافع حاصل کرنے کیلئے کافی وقت موجود ہوگا۔ اگر وہ جلد سرمایہ کاری شروع کردیں تو اس کا بڑا فائدہ ہوسکتا ہے۔ گزشتہ برس بٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ کے تعارف سے کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری میں جان پڑ گئی تھی۔
اس حوالے سے امریکی ماہرین معاشیات کا ماننا ہے کہ ٹیوشن فیس میں اضافے کے باعث والدین کو بٹ کوائن ایک متبادل سرمایہ کاری کا ذریعہ محسوس ہوتی ہے کیونکہ روایتی اثاثوں سے نجی یونیورسٹی کی فیسد ادا کرنے کیلئے مطلوبہ منافع نہیں ملتا۔ کچھ امریکی ریاستوں میں ٹیوشن فیس 1لاکھ ڈالرز تک جا پہنچی ہے جبکہ بٹ کوائن کو نوجوان نسل میں بے حد مقبولیت حاصل ہورہی ہے۔