تعلیمی اسناد کی تصدیق کا تھکا دینے والا نظام ختم، آئی بی سی سی نے ڈیجیٹل سسٹم لانچ کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو دی نیوز

میٹرک و انٹرمیڈیٹ کی اسناد کی تصدیق کے ادارے آئی بی سی سی (انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن) نے سربمہر لفافوں کے ذریعے اسناد بھجوانے کے پرانے طریق کار کو ختم کرکے ڈیجیٹل سسٹم متعارف کروا دیا۔

اس نظام کے تحت ملک بھر کے 29 تعلیمی بورڈ سے میٹرک و انٹرمیڈیٹ کی اسناد کی تصدیق اب دستیاب آن لائن ڈیٹا اور پورٹل شیئرنگ کی بنیاد پر کی جائے گی اور اسی تصدیق کی بنیاد پر طلبہ کے میٹرک و انٹر کی دستاویزات کی کردی جائے گی۔

یہ نظام 16 فروری سے ملک بھر کے تعلیمی بورڈز اور یہاں سے میٹرک و انٹر کرنے والے طلبہ کے لیے لاگو ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ آئی بی سی سی سے اسناد کی تصدیق بیرون ملک جانے والے طلبہ کے لیے ضروری ہوتا ہے۔

موقر معاصر ایکسپریس نے رپورٹ کیا ہے کہ ڈائریکٹر آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح کے مطابق بورڈز سے اسناد کی تصدیق کے مرحلے میں نمایاں تبدیلی کردی گئی ہے، اکثر یہ شکایات آتی تھیں کہ امیدوار متعلقہ بورڈ سے تصدیق شدہ دستاویزات کا جو بند لفافہ لے کر آئی بی سی سی آتے تھے معلوم کرنے پر وہ دستاویزات جعلی ثابت ہوتی تھیں اور تعلیمی بورڈز اس کی تصدیق نہیں کرتے تھے۔

 روایتی طور پر طلبہ کو آئی بی سی سی سے اپنی دستاویزات کی تصدیق کے لئے بورڈ کی طرف سے سربمہر لفافوں میں دستاویزات جمع کرانے کی ضرورت ہوتی تھی، لہٰذا  آئی بی سی سی نے اس عمل کو ڈیجیٹلائز کرتے ہوئے سیل لفافوں کی ضرورت کو ختم کردیا ہے۔

اب جن تعلیمی بورڈز کے پاس پہلے سے ہی اپنے ڈیجیٹل تصدیقی نظام موجود ہیں انہیں APIs کے ذریعے آئی بی سی سی اٹیسٹیشن پورٹل کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے جس سے تصدیق شدہ ڈیٹا براہ راست آئی بی سی سی پورٹل پر بھیج دیا جائے گا اور طالب علموں کو سیل بند لفافوں میں تصدیق شدہ دستاویزات لانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

Related Posts