ٹرمپ کی جانب سے غزہ پر قبضہ کرنے کے اعلان پر سعودی عرب کا شدید ردعمل

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ایم ایم

امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے غزہ پر طویل عرصے تک قبضہ رکھنے کے اعلان کے بعد سعودی عرب کا سخت ردعمل سامنے آگیا۔

سعودی عرب نے دو ٹوک اعلان کیا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل سے تعلقات قائم نہیں کیا جائے گا۔ ایک اہم بیان میں سعودی عرب نے واضح کیا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام سے متعلق موقف مضبوط اور غیر متزلزل ہے۔

سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سلطنت کے موقف کی کھلے اور دوٹوک انداز سے تصدیق کرتے ہیں، اس موقف کی کسی بھی حالت میں کسی تشریح کی اجازت نہیں۔

بھارت کو بڑا دھچکا، کشمیریوں نے سری نگر میں جنرل عاصم منیر کے پوسٹر لگا دیے

سعودی عرب تصدیق کرتا ہے کہ فسلسطینیوں سے متعلق اس کے موقف پر گفت و شنید کی ہی نہیں جا سکتی۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی پر طویل عرصے تک قبضہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتا ہوں۔

وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے ساتھ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم غزہ کو ترقی دیں گے، علاقے کے لوگوں کے لیے ملازمتیں دیں گے، شہریوں کو بسائیں گے، فلسطینیوں کے لیے منصوبے کے تحت اردن اور مصر کے رہنما جگہ فراہم کریں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے دیگر رہنماؤں سے بات ہوئی ہے، انہیں فلسطینیوں کو غزہ سے منتقل کرنے کا آئیڈیا پسند آیا ہے، اپنے منصوبے کے بعد غزہ میں دنیا بھر کے لوگوں کو آباد ہوتے دیکھتا ہوں۔

Related Posts