طلباء میں غذائیت کی کمی اور خوراک کے عدم تحفظ کو دور اور بہتر صحت اور سیکھنے کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے سندھ حکومت نے ورلڈ فوڈ پروگرام کے ساتھ مل کر سرکاری اسکولوں میں بچوں کو مفت لنچ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ سندھ کے وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ اور ڈبلیو ایف پی کے کنٹری ڈائریکٹر کوکو اوشیاما کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔
محکمہ اسکول ایجوکیشن کے دفتر میں ہونے والے اجلاس میں سیکریٹری اسکول ایجوکیشن سندھ زاہد علی عباسی اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
اس اقدام کو سب سے پہلے کراچی کے ضلع ملیر میں نافذ کیا جائے گا، جہاں اسکولوں اور آس پاس کے علاقوں کا بنیادی سروے کیا جائے گا۔ اس ابتدائی مرحلے میں 11000 طلباء کو اسکول میں گرم کھانے کے لنچ باکس ملیں گے۔
نو سال بمقابلہ نو ماہ: مراد کا خواب، مریم کا انقلاب، سائیں اب بھی پیچھے!
پہلے سال کی پیشرفت اور نتائج کے بعد اس پروگرام کو سندھ بھر کے دیگر سرکاری اسکولوں تک پھیلایا جا سکتا ہے۔ کھانے کی تقسیم کی نگرانی اور کھانے کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط نگرانی کا نظام قائم کیا جائے گا۔
ڈبلیو ایف پی کے کنٹری ڈائریکٹر اوشیاما نے اس اقدام کی اہمیت پر زور دیا، اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ متوازن غذا علمی نشوونما، یادداشت اور مجموعی طور پر سیکھنے کی صلاحیتوں کو بڑھاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسکول کے غذائیت سے بھرپور کھانا فراہم کرنے سے بچوں کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں بھی مدد ملے گی اور انہیں مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھا جائے گا۔ اعلیٰ معیار کے کھانے کو یقینی بنانا پروگرام کی اولین ترجیح ہے۔