پارلیمنٹ سے منظور ہونے کے بعد ڈیجیٹل نیشن بل اور پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 صدر آصف علی زرداری کو دستخط کے لیے بھیجے گئے ہیں تاہم انہوں نے صحافیوں کی تجاویز موصول ہونے تک بلوں پر دستخط نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ بل سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے صدر پاکستان کو بھیجے گئے ہیں اور صدارتی منظوری کے بعد دونوں بل قوانین بن جائیں گے۔
واضح رہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کی قومی اسمبلی اور سینیٹ میں منظوری کے دوران اپوزیشن نے شدید مخالفت اور احتجاج کیا جب کہ سینیٹ اجلاس کی کارروائی کے دوران صحافیوں نے واک آؤٹ کیا۔ بعد ازاں ملک بھر کے صحافیوں نے بل کے خلاف احتجاج کیا۔
نو سال بمقابلہ نو ماہ: مراد کا خواب، مریم کا انقلاب، سائیں اب بھی پیچھے!
پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان نے بھی پیکا ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کیا تھا جس کے بعد صدر مملکت نے مولانا فضل الرحمان کی درخواست پر پی آر اے کی تجاویز موصول ہونے تک بل کو روک دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق صدر نے پی آر اے پاکستان کی جانب سے بلوں پر فوری دستخط نہ کرنے کی درخواست قبول کر لی ہے۔
واضح رہے کہ حکمران جماعت مسلم لیگ نواز کے سینیٹر افنان اللہ نے عندیہ دیا ہے کہ حکومت صحافیوں کی تنظیم کی تجویز کی روشنی میں بل پر نظر ثانی کے لیے تیار ہے۔