کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے انجینئرز اور ٹیکنیشنز کے استعفوں کے باعث قومی ادارے کی انتظامیہ نے یومیہ اجرت پر خالی آسامیوں کو پر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حال ہی میں 110 کے قریب انجینئرز اور ٹیکنیشنز نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کو ادارے کی نجکاری کے حکومتی اقدام کے درمیان چھوڑ دیا تھا۔
معاملے سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے انجینئر ڈیپارٹمنٹ نے کنٹریکٹ کی بنیاد پر انجینئرز اور ٹیکنیشنز کی تقرریوں کے لیے انٹرویوز شروع کر دیے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ طیارہ انجینئرز کی تقرری کا فیصلہ ہونا باقی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ طیارہ انجینئرز کی آخری کھیپ 2016 میں بھرتی ہوئی تھی۔
گزشتہ روز ایک برطانوی وفد ملک کے ایوی ایشن سیفٹی کے معیارات کا جائزہ لینے کے لیے پاکستان پہنچا تھا۔
برطانیہ کے محکمہ برائے ٹرانسپورٹ اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کا وفد پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حفاظتی معیارات کا جائزہ لے گا۔
یہ تشخیص پاکستانی کیریئرز کی جانب سے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ پی سی اے اے کے ڈائریکٹر جنرل نادر شفیع ڈار اور ان کے ماہرین کی ٹیم وفد کی میزبانی کر رہی ہے۔