تاریخ میں پہلی بار غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مکہ مدینہ میں کام کی اجازت مل گئی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو عالمی میڈیا

سعودی کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سعودی اسٹاک ایکسچینج میں درج ان سعودی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی اجازت ہو گی جو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے شہروں کی حدود میں مستقل یا عارضی بنیادوں پر جائیداد رکھتی ہیں۔ یہ اعلان خصوصی ضوابط کی منظوری دیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔

اتھارٹی کے اس فیصلے کا مقصد سرمایہ کاری کو فروغ دینا، مالیاتی مارکیٹ کی کشش اور کارکردگی کو بڑھانا، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر مسابقت کو مضبوط بنانا اور مقامی معیشت کو سہارا دینا ہے۔

اسی طرح غیر ملکی سرمایہ کاری لا کر مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں منصوبوں کے لیے مطلوب نقد وسائل کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ اس مقصد کے لیے سعودی مارکیٹ میں دستیاب سرمایہ کاری کی مصنوعات کو استعمال میں لایا جائے گا۔

ٹرمپ کی ایک ہی دھمکی نے جنوبی امریکی ملک کو جھکنے پر مجبور کردیا

مکہ اور مدینہ کی حدود کے اندر جائیدار کی ملکیت رکھنے والی کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق منظور شدہ ضوابط کے مطابق ، سعودی شہریت نہ رکھنے والے افراد مجموعی طور پر کمپنی کے (49%) سے زیادہ حصص نہیں خرید سکتے۔

نئے ضوابط غیر سعودی سرمایہ کاروں کو موجودہ اور مستقبل کے منصوبوں میں اقتصادی منافع سے مستفید ہونے کا موقع فراہم کریں گے۔

اس سے قبل سعودی کیپٹل اتھارٹی نے 2021 میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ان ریئل اسٹیٹ فنڈز میں شریک ہونے کی اجازت دی تھی جنھوں نے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی حدود میں سرمایہ کاری کی ہوئی ہے۔

اس اقدام نے سعوی ویژن 2030 کے مقاصد کو سپورٹ کیا جس کے اہداف میں سعودی مالیاتی مارکیٹ کو مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے پر کشش بنانا شامل ہے۔

Related Posts