کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پیر کے روز نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے ملک میں شرح سود میں ایک فیصد کمی کردی۔
گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے سال 2025 کی پہلی مانیٹری پالیسی کیلئے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دسمبر 2024 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 58 کروڑ 20 لاکھ ڈالر سے سر پلس رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 16 اعشاریہ 19 ارب ڈالر ہیں جبکہ مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 11 اعشاریہ 44 ارب ڈالر ہوگئے ہیں۔
مال مفت دل بے رحم، چیئرمین ایف بی آر 6 ارب روپے کی نئی گاڑیاں خریدنے پر کیوں بضد؟
انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے اور گزشتہ 6 ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس رہا۔ مہنگائی کی شرح مزید کم ہونے کی توقع ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ پاکستان کے پاس آئی ایم ایف کے ہدف سے زیادہ ڈالر ہوگئے ہیں۔ آئندہ ماہ کور انفلیشن میں کمی ہوسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شرح سود 13 فیصد سے کم کرکے 12 فیصد کررہے ہیں۔ جون تک مہنگائی کا ہدف 7 فیصد رہے گا۔