شکرگڑھ: نارروال کی سبزی منڈی میں ایک کسان نے مایوسی کے عالم میں اپنی گوبھی مفت تقسیم کر دی جب کہ اس کے ساتھ عوام کو ٹھنڈے مشروبات بھی پیش کیے۔
رپورٹس کے مطابق کسان نے اپنی گوبھی کا ایک من سے زائد حصہ مفت تقسیم کیا جس پر شہریوں نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی تھیلیاں گوبھی سے بھر لیں۔
مارکیٹ میں قیمتوں کے غیر مستحکم ہونے پر مایوس کسان نے حکام سے سبزی منڈیوں میں قیمتوں کو مستحکم کرنے کے اقدامات کرنے کی اپیل کی کیونکہ یہ واقعہ کسانوں کو درپیش سنگین مالی مشکلات کی عکاسی کرتا ہے۔
پنجاب میں مدثر نامی کسان 50 من گوبھی مفت تقسیم کرنے پر مجبور ہوا تھا کیونکہ سبزی کی قیمتیں اچانک کم ہو گئی تھیں جس کی وجہ سے وہ کاشت کے بنیادی اخراجات بھی پورے نہیں کر سکا۔
اپنی چھت، اپنا گھر: پنجاب حکومت نے قرض اسکیم کی تفصیلات جاری کر دیں
پنجاب بھر میں سبزیوں کی قیمتوں میں کمی کے سبب کسان مالی طور پر شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ شکرگڑھ سمیت دیگر منڈیوں میں گوبھی، بند گوبھی، پالک، اور ٹماٹر جیسی سبزیوں کی قیمتیں 2 سے 10 روپے فی کلو تک گر چکی ہیں۔
مدثرنے بتایا کہ منڈی میں گوبھی کی قیمت صرف 2 روپے فی کلو ہے جبکہ کاشت پر آنے والا خرچ 30 سے 40 ہزار روپے تک تھا۔
انہوں نے کہا کہ نقصان اٹھانے کے بجائے فصل کو مفت تقسیم کرنا بہتر ہے۔ مدثر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کھاد اور بجلی کے بلوں پر عائد ٹیکسز ختم کیے جائیں تاکہ کسان اپنے روزمرہ اخراجات پورے کر سکیں۔
رپورٹس کے مطابق، پاکستان کا زرعی شعبہ بمپر فصل کے فوائد حاصل کرنے میں ناکام رہا جس کا نتیجہ کسانوں کو کم قیمتوں کے باعث ہونے والے مالی نقصان کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔