جھوٹے الزامات انسان کو گہرے دکھ اور دھوکہ دہی کا احساس دلا سکتے ہیں، اور یہ اکثر اس بات کی غیر یقینی صورتحال پیدا کرتے ہیں کہ کس طرح ردعمل دیا جائے۔ اداکارہ ایشا دیول نے حال ہی میں اپنے ساتھ منسلک منشیات کے افواہوں اور بے بنیاد الزامات کے بارے میں بات کی۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، یہ افواہیں 2010 کی دہائی کے اوائل میں شروع ہوئیں، جب کچھ پبلیکیشنز نے یہ قیاس کیا کہ ایشا ممکنہ طور پر ریہیبیلیشن جا سکتی ہیں۔ ایشا ان جھوٹے الزامات سے گہرے صدمے میں تھیں۔ اپنی والدہ ہیما مالنی کی سوانح حیات “ہیما مالنی: بی اونڈ دی ڈریم گرل” میں، ایشا نے اس واقعے کے جذباتی اثرات کے بارے میں کھل کر بات کی۔
مرزا گوہر رشید اور کبریٰ خان نے شادی کا باضابطہ اعلان کر دیا
ایشا نے وضاحت کی، “میں منشیات کے خلاف ہوں اور میں نے کبھی انہیں نہیں چھوا۔” انہوں نے مزید کہا کہ ان کے بارے میں منشیات کے استعمال کا مضمون کتنا تکلیف دہ تھا، اور کہا، “میں اتنی پریشان ہو گئی تھی کہ میں نے اپنی ماں سے کہا کہ میرا بلڈ ٹیسٹ کرایا جائے۔” ایشا نے یہ بھی کہا کہ وہ ہمیشہ اپنے والدین کی عزت کی حفاظت کرنے کی کوشش کرتی ہیں اور کبھی بھی انہیں شرمندہ کرنے والا کوئی کام نہیں کریں گی۔
اگرچہ انہوں نے اپنے نوجوانی کے دوران دوستوں کے ساتھ پارٹیوں میں وقت گزارنے اور شراب پینے کا اعتراف کیا، لیکن انہوں نے کہا کہ یہ عمر کے لحاظ سے معمول کی بات تھی اور مسئلہ اس وقت پیدا ہوا جب ان کی عوامی تصویر پر سوال اٹھایا گیا۔
جھوٹے الزامات کا سامنا کرنا ایک مشکل صورت حال ہو سکتی ہے، جہاں ایک طرف خود کا دفاع کرنا ضروری ہوتا ہے اور دوسری طرف عزت نفس کو برقرار رکھنا بھی اہم ہوتا ہے۔