حماس نے فلسطینی قیدیوں کے بدلے چار اسرائیلی خواتین فوجیوں کو رہا کر دیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Israeli hostages

حماس نے آج مزید چار اسرائیلی مغویوں کو رہا کر دیا ہے، ایک عوامی تقریب کے دوران غزہ کے چاروں خواتین فلسطین اسکوائر میں اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے حوالے کی گئیں۔

قطر کی خبررساں ایجنسی الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے کی تقریب میں بڑی تعداد میں غزہ کے شہریوں نے شرکت کی اور رہائی پانے والی فوجی خوش نظر آئیں۔

اس معاہدے کے تحت اسرائیل 200 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ حماس نے بھی ان فلسطینی قیدیوں کی فہرست جاری کی ہے جو اسرائیلی جیلوں سے آزاد کیے جانے والے ہیں۔

تبدیلی کی ہوا چل پڑی! کیا پیپلز پارٹی حکومت چھوڑنے کیلئے تیار ہے؟

حماس کے مطابق آج رہا ہونے والی چار اسرائیلی خاتون فوجیوں کے نام یہ ہیں: لیری البگ، کارینا ایریف، آغام برگر، ڈینیئل گالبوا اور نعامہ لیوی۔ حماس کی مسلح شاخ کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک مختصر بیان میں رہائی کی تصدیق کی۔

اسرائیلی حکام جلد فلسطینی قیدیوں کے ناموں کا اعلان کرنے کی توقع کر رہے ہیں۔ فلسطینی قیدیوں کے امور کی کمیشن نے تصدیق کی ہے کہ ریڈ کراس ہفتہ کی صبح اوفر جیل میں قیدیوں کا معائنہ شروع کرے گا جس کی رہائی کا وقت مقامی وقت کے مطابق صبح 10:00 سے 11:00 کے درمیان متوقع ہے۔

یہ رہائی 20 جنوری 2025 کو ہونے والے ایک معاہدے کے بعد ہوئی ہے، جب حماس نے تین اسرائیلی مغویوں کے بدلے 90 فلسطینیوں کی رہائی کو یقینی بنایا، جن میں 69 خواتین شامل تھیں۔ جنگ بندی کے معاہدے کے بعد، غزہ کے لوگوں نے اسرائیلی حملوں کے خوف کے بغیر اپنی پہلی رات گزاری۔

Related Posts