آج جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو مذاکرات کینسل، پی ٹی آئی کی حکومت کو وارننگ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Barrister Gohar terms THIS date crucial for PTI founder’s bail
ONLINE

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اعلان کیا ہے کہ اگر عدالتی کمیشن کا اعلان آج نہ کیا گیا تو وہ وفاقی حکومت کے ساتھ مذاکرات چھوڑ دے گی۔

عمران خان سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے بتایا کہ عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ اگر مئی 9 کے فسادات اور 26 نومبر کے احتجاج کی تحقیقات کے لیے تین رکنی ججز کمیشن بنایا جائے تو مذاکرات جاری رکھے جا سکتے ہیں۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ حکومت کو عدالتی کمیشن کے اعلان کے لیے سات دن کا وقت دیا گیا تھا تاہم ابھی تک کوئی اعلان نہ ہونے پر پی ٹی آئی نے مذاکرات سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ عمران خان نے حکومت کی جانب سے عدم جواب پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان سیاسی اختلافات گہرے ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان نے مذاکرات کے لیے گنجائش چھوڑی اور کہا کہ اگر تین رکنی ججز کمیشن بنایا جائے تو مذاکرات دوبارہ شروع ہو سکتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ پارٹی آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کام جاری رکھے گی۔

علاوہ ازیں عمران خان نے پارٹی کو ہدایت کی کہ وہ اپنے مقاصد کے حصول کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کرے۔

یہ بھی قابل ذکر ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی 28 جنوری تک پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو عدالتی کمیشن کے قیام کے مطالبے پر تحریری جواب دے گی۔

ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جائے گا اور، عمر ایوب کا پیکا ایکٹ سے متعلق اہم انکشاف

حکومتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی کے مطابق یہ جواب پی ٹی آئی کے مطالبات کو مدنظر رکھتے ہوئے دیا جائے گا جن میں 9 مئی کے فسادات کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ بھی شامل ہے۔

حکومتی کمیٹی پی ٹی آئی کے مطالبات کا جائزہ لے رہی ہے اور اس معاملے پر قانونی آراء طلب کی گئی ہیں۔ اگرچہ کمیٹی نے عدالتی کمیشن کے قیام پر ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا، مشاورت جاری ہے اور کئی امور زیر غور ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف نے مذاکرات کے تیسرے دور کے دوران اپنے مطالبات پیش کیے، جن میں دو انکوائری کمیشنز کے قیام کا مطالبہ شامل تھا۔

پہلا کمیشن 9 مئی کے واقعات اور پی ٹی آئی کے چیئرمین کی گرفتاری کی قانونی حیثیت کی تحقیقات کرے گا جبکہ دوسرا کمیشن 24 سے 27 نومبر 2024 کے دوران اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران پیش آنے والے واقعات کا جائزہ لے گا۔

Related Posts