کراچی میں 11 دن سے پراسرار طور پر 7سالہ بچے صارم کی لاش نارتھ کراچی میں اپنے گھر کے قریب ایک زیر زمین پانی کے ٹینک سے برآمد ہوئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق ہفتہ کے دن پانی کے ٹینک کا ڈھکن ایک کارٹن سے ڈھانپا ہوا پایا گیا۔ پولیس یہ جانچ کر رہی ہے کہ آیا صارم حادثاتی طور پر ٹینک میں گرا یا اسے دھکا دیا گیا۔
صارم کے گھر والوں نے 7 جنوری کو اس کی گمشدگی کی اطلاع دی تھی، یہ خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہ وہ اغوا ہو چکا ہے کیونکہ وہ قریبی مدرسے سے واپس نہیں آیا۔
پولیس نے بچے کی تلاش شروع کی جس میں اپارٹمنٹ کمپلیکس کے تمام 212 فلیٹس اور چار پانی کے ٹینکوں کی تلاشی شامل تھی لیکن صارم کا پتہ نہیں چل سکا۔
تحقیقات میں اس وقت پیچیدگی پیدا ہوئی جب واقعے کے وقت بجلی کی بندش کے باعث سی سی ٹی وی فوٹیج دستیاب نہ تھی۔ حکام نے قریب کے علاقوں سے فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش جاری رکھی۔
بچے کے والد کو کئی مشکوک کالز اور نامعلوم نمبروں سے پیغامات موصول ہوئے جن میں کچھ نے رقم منتقل کرنے کا مطالبہ کیا اور ایک نے بچے کی تصویر مانگی۔
تصویر بھیجنے کے بعد نمبر بند ہو گیا۔ بعد میں خاندان کو پانچ لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ موصول ہوا اور کیس کو اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) کے حوالے کر دیا گیا تھا۔