حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کے مطالبات مسترد کرنے کا امکان

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PTI rejects Ayaz Sadiq's invitation for negotiations

اسلام آباد: حکومت کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے مطالبات کو مسترد کرنے کا امکان ہے کیونکہ انہیں عملی جامہ پہنانا ناممکن سمجھا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اپنی اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے اور پی ٹی آئی کے مطالبات کا جائزہ لینے کے لیے دو دن کے اندر ایک مشاورتی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔

وزیر اعظم آئندہ دنوں میں پی ٹی آئی کے مطالبات کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دیں گے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے مطالبات محض الزامات ہیں۔عدالتی معاملات پر کمیشن کا مطالبہ حکومت کی نظر میں غیر معقول ہے۔

اس سے پہلے جمعرات کو پی ٹی آئی نے وفاقی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے تیسرے دور کے دوران اپنے مطالبات کا چارٹر پیش کیا۔اس دستاویز میں پارٹی نے اہم واقعات کے بارے میں تحقیق کے لیے دو کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ عدالتی عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔

190ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو 14 اور بشریٰ بی بی کو 7 سال کی سزا سنادی گئی

اجلاس کے دوران ومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دینے کی پیشکش کی لیکن پی ٹی آئی کے عمر ایوب نے ان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔ اس کے بعد پی ٹی آئی نے اپنے مطالبات کی تفصیلات کے ساتھ تین صفحات پر مشتمل چارٹر پیش کیا۔

تحریری مطالبات میں پی ٹی آئی نے وفاقی حکومت سے درخواست کی ہے کہ دو کمیشن قائم کیے جائیں۔ پہلا کمیشن 9 مئی کے واقعات اور پی ٹی آئی کے چیئرمین کی گرفتاری کی قانونی حیثیت کی تحقیقات کرے گا، جبکہ دوسرا کمیشن 24 سے 27 نومبر کے درمیان پیش آنے والے واقعات کا جائزہ لے گا۔

پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا کہ دونوں کمیشنوں کی صدارت پاکستان کے چیف جسٹس کریں اور ان میں سپریم کورٹ کے تین جج شامل ہوں۔

Related Posts