غیر قانونی ایل پی جی سلنڈر بوزر بنانے کے انکشافات، اوگرا نے لائسنس یافتہ کمپنیوں کو طلب کر لیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Revelations of Illegal LPG Cylinder and Bowser Manufacturing, OGRA Summons Licensed Companies

لاہور: اوگرا نے ملک کے مختلف شہروں میں ایک ہی لائسنس پر غیر قانونی ایل پی جی سلنڈر اور بوزر بنانے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا ہے۔ یہ انکشافات لاہور ایل پی جی ڈسٹریبیوٹر انڈسٹری ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھرکی شکایات پر سامنے آئے ہیں۔

اوگرا نے لائسنس یافتہ کمپنیوں کو طلب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنیاں دھوکہ دہی سے اپنے لائسنس کا غلط استعمال کر رہی ہیں۔ لاہور کی کمپنیاں کراچی اور کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر ایل پی جی سلنڈر اور بوزر بنا رہی ہیں جبکہ کراچی اور کوئٹہ کی کمپنیاں پنجاب کے مختلف شہروں میں یہی سرگرمیاں انجام دے رہی ہیں۔

متحدہ عرب امارات کی پاکستان کے دو ارب ڈالر قرض کی مدت میں ایک سال کی توسیع

شواہد ملنے کے بعد اوگرا نے ان تمام لائسنس یافتہ کمپنیوں کو لاہور میں اپنے دفتر میں طلب کیا ہے، جہاں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ عرفان کھوکھر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اوگرا نے نئے قوانین کے تحت سختی سے ان کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرنے کا عزم کیا ہے۔

Letter to Chairman and Member OGRA-merged

نئے قوانین کے تحت، غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث کمپنیوں کو ایک کروڑ روپے سے زائد کے بھاری جرمانوں اور 14 سال قید با مشقت کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس سے قبل، اوگرا نے گزشتہ ماہ پانچ کمپنیوں کو پانچ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

عرفان کھوکھر نے بتایا کہ اوگرا کے نئے قوانین آنے کے بعد جرمانے اور سزاؤں میں اضافہ کر دیا گیا ہے جو کہ غیر قانونی سرگرمیوں کے خاتمے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

Related Posts